پیرس/ابوظہبی، 13 جولائی (انڈیا نیرٹیو)
ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی جمعرات 13 جولائی سے ہفتہ 15 جولائی تک فرانس اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے دورے پر ہوں گے۔ اس دورے سے قبل ایک فرانسیسی اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں مودی نے کہا کہ ہندوستان اب جنوبی اور مغربی دنیا کے درمیان پل بن کر دنیا کو جوڑنے کا کام کرے گا۔
ہندوستانی وزیر اعظم 13 اور 14 جولائی کو فرانس میں ہوں گے۔ 14 جولائی کو وہ فرانس میں باسٹیل ڈے پریڈ میں بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گے۔ فرانس کے اپنے دو روزہ دورے کے دوران وہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے ساتھ دو طرفہ تعلقات پر بات چیت کریں گے۔ وہ معروف کمپنیوں کے سی ای اوز اور ہندوستانی نژاد لوگوں کے نمائندوں سے بھی ملاقات کریں گے۔ دو روزہ دورے کے بعد وزیر اعظم مودی 15 جولائی کو متحدہ عرب امارات جائیں گے۔ وہاں وہ صدر شیخ محمد بن زاید النہیان سے بات چیت کریں گے۔ وزیراعظم نے امید ظاہر کی ہے کہ ان کے دورے سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
فرانس اور متحدہ عرب امارات کے دورے سے قبل ایک فرانسیسی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے جنوبی اور مغربی دنیا کے درمیان ایک “پل” کے طور پر ہندوستان کے کردار پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ گلوبل ساؤتھ کے حقوق سے بہت عرصے سے انکار کیا جا رہا ہے۔ اس کے نتیجے میں ان ممالک میں غم و غصہ کی کیفیت ہے۔ وزیر اعظم مودی نے دعویٰ کیا کہ ہندوستان اب دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے اور اسے اپنا صحیح مقام دوبارہ حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ہندوستان کی مستقل رکنیت پر، انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ اقوام متحدہ کے لیے صرف ساکھ کا مسئلہ نہیں ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل دنیا کی جانب سے بات کرنے کا دعویٰ کیسے کر سکتی ہے جب کہ اس کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک اور اس کی سب سے بڑی جمہوریت مستقل رکن نہیں ہے۔ دنیا کو دوسری جنگ عظیم کے بعد تشکیل پانے والے کثیر الجہتی گورننس ڈھانچے کے بارے میں ایماندارانہ بحث کرنے کی ضرورت ہے۔ اداروں کے قیام کے تقریباً آٹھ دہائیوں بعد دنیا بدل چکی ہے۔ رکن ممالک کی تعداد میں چار گنا اضافہ ہوا ہے۔ عالمی معیشت کی نوعیت بدل گئی ہے۔ ہم نئی ٹیکنالوجی کے دور میں رہتے ہیں۔ نئی قوتیں ابھر کر سامنے آئی ہیں جنہوں نے دنیا کا نسبتاً توازن بدل کر رکھ دیا ہے۔ ہمیں نئے چیلنجز کا سامنا ہے جن میں موسمیاتی تبدیلی، سائبر سیکورٹی، دہشت گردی، خلائی سیکورٹی، وبائی امراض شامل ہیں۔ ہم ان تبدیلیوں کے ساتھ آگے بڑھ سکتے ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ہندوستان اپنی آزادی کی 100ویں سالگرہ 2047 کے لیے ایک واضح وزن کے ساتھ کام کر رہا ہے۔ ہم 2047 میں ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک دیکھنا چاہتے ہیں۔ ایک ترقی یافتہ معیشت جو اپنے تمام لوگوں کی ضروریات – تعلیم، صحت، بنیادی ڈھانچہ اور مواقع کو پورا کرتی ہے۔ ہندوستان ایک متحرک اور شراکت دار وفاقی جمہوریت کے طور پر ابھر ے گا، جس میں تمام شہریوں کو ان کے حقوق کا تحفظ حاصل ہوگا۔ ہندوستان اختراعات اور ٹیکنالوجی میں عالمی رہنما بن جائے گا۔ ہماری معیشت مواقع کا مرکز، عالمی ترقی کا انجن اور ہنر اور ہنر کا ذریعہ ہوگی۔ ہندوستان جمہوریت کی طاقت کا مضبوط مثال بنے گا۔