Urdu News

ہند نژاد تاجر مینن نے عمان میں گھر بنانے کے لیے 9 ملین عمانی ریال سے زیادہ کا عطیہ دیا

ہند نژاد تاجر مینن

ہندوستانی نژاد تاجر، پی این سی مینن جو سوبھا گروپ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے بانی اور چیئرمین ہیں، نے اگلے دس سالوں میں  عمان میں یتیموں اور ضرورت مند خاندانوں کے لیے 300 مکانات کی تعمیر کے لیے  9.6 ملین  عمانی  ریال کا عطیہ دیا ہے۔

اس موقع پر مینن نے کہا، “کسی کی زندگی میں سب سے اہم چیزیں خوراک، رہائش اور تعلیم ہیں۔ اس لیے میں نے سوچا کہ ہمیں صرف رہائش ہی کرنا چاہیے کیونکہ یہ کسی بھی خاندان کے لیے سب سے اہم چیز ہے۔ اس لیے ہم نے 10 سال کے لیے 300 مکانات بنانے کا فیصلہ کیا۔ لیکن آج، میں نے محسوس کیا کہ اسے 10 سال نہیں بلکہ پانچ سال ہونے چاہئیں۔

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے الرحمہ ایسوسی ایشن فار مدر ہڈ اینڈ چائلڈ ویلفیئر اور سوبھا گروپ نے ‘ایس اے ایس’ پروجیکٹ اقدام کے لیے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے۔ایم او یو پر الرحمہ ایسوسی ایشن کی چیئر وومن ثنا عبدالرحمن الخنجاری اورمینن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے دستخط کیے۔

ہندوستانی نژاد بزنس مین نے کہا کہ اس نے عمان کا انتخاب کیا کیونکہ “عمان نے مجھے بنایا۔ انہوں نے مزید کہا،”میرے پورے جوانی کے دن یہاں گزرے۔ میں یہاں 7 ڈالر لے کر آیا ہوں۔ باقی چیزیں عمان نے بنائی ہیں۔ مجھے یہاں کی شہریت ملی ہے۔

 ایم او یو ہدف والے گروپ کے لیے مربوط ہاؤسنگ کمپلیکس کے قیام کا بندوبست کرتا ہے اگران کے پاس زمینیں ہیں، یا ان لوگوں کے لیے علیحدہ مکانات کی تعمیر کا جن کو زمین دی جائے گی یا ان لوگوں کے لیے جو غیر تعمیر شدہ زمین یا غیر آباد مکان کے مالک ہیں۔

ٹائمز آف عمان کے مطابق ایم او یو پر دستخط کی تقریب سماجی ترقی کی وزیر ڈاکٹر لیلیٰ احمد النجر کی سرپرستی میں منعقد ہوئی۔معاہدے میں کہا گیا کہ ہر گھر کے لیے عمارت کا رقبہ 200 مربع میٹر ہو گا جس کی تعمیراتی لاگت ہر گھر کے لیے 35,000 عمانی ریالسے زیادہ نہیں ہوگی۔

Recommended