Urdu News

بھارت۔برطانیہ نے 2030 کے لیے کئی خاکوں پر تبادلۂ خیال پیش کیا

@BorisJohnson

بھارت۔برطانیہ نے 2030 کے لیے کئی خاکوں پر تبادلۂ خیال پیش کیا

وزیراعظم نریندر مودی اور اُن کے برطانوی ہم منصب بورس جانسن نے، دو طرفہ تعلقات کو، ایک جامع حکمت عملی پر مبنی اشتراک تک لے جانے کے لیے 2030 کے خاکے کو منظوری دی ہے۔ اس خاکے سے‘ عوام سے عوام کے درمیان رابطے‘ تجارت اور معیشت‘ دفاع اور سیکورٹی‘ آب وہوا سے متعلق کارروائی اور صحت کے شعبوں میں اگلے 10 سال میں مزید گہری اور مضبوط تر سرگرمیوں کا راستہ ہموار ہوگا۔ کل منعقد کی گئی ایک ورچوئل میٹنگ میں دونوں رہنماﺅں نے کووڈ-اُنیس صورت حال اور ویکسین سے متعلق کامیاب شراکت داری سمیت وبا کے خلاف جنگ میں جاری تعاون کا جائزہ لیا۔

وزیراعظم مودی نے بھارت میں کووڈ-اُنیس کی شدید دوسری لہر کے تناظر میں برطانیہ کی طرف سے فراہم کی گئی فوری طبی امداد پر وزیراعظم جانسن کا شکریہ ادا کیا۔ 

وزیراعظم جانسن نے پچھلے سال برطانیہ اور دیگر ملکوں کو‘ دواﺅں اور ویکسین کی سپلائی کی شکل میں امداد دینے میں بھارت کے رول کو سراہا۔

دونوں وزرائے اعظم نے دو طرفہ تجارت کو 2030 تک دوگنا سے زیادہ کرنے کا نشانہ مقرر کرتے ہوئے تجارتی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لیے ایک اضافہ شدہ تجارتی شراکت داریETP کا آغاز کیا۔ اضافہ شدہ تجارتی شراکت داری سے دونوں ملکوں میں روزگار کے ہزاروں براہ راست اور بالواسطہ موقعے پیدا ہوں گے۔

ورچوئل سمٹ میں اخترا سے متعلق ایک نئی بھارت-برطانیہ عالمی شراکت داری کا اعلان کیا‘ جس کا مقصد سب کی شمولیت والی بھارتی اختراعات کو‘ کچھ منتخبہ ترقی پذیر ملکوں تک پہنچانا ہے‘ جس کی شروعات افریقہ سے ہوگی۔

انہوں نے بحری شعبے‘ دہشت گردی کی روک تھام اور سائبر اسپیس سمیت دفاع اور سلامتی سے متعلق تعلقات کو مستحکم کرنے سے بھی اتفاق کیا۔

دونوں وزرائے اعظم نے بھارت-بحرالکاہل اور جی-7 میں تعاون سمیت باہمی مفاد کے علاقائی اور عالمی معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

بھارت اور برطانیہ نے مائیگریشن اور نقل وحرکت سے متعلق ایک جامع شراکت داری کا بھی آغاز کیا‘ جس سے دونوں ملکوں کے درمیان طلبا اور پیشہ ور افراد کی نقل وحرکت کیلئے بڑے موقعوں میں آسانی پیدا ہوگی۔

Recommended