انڈونیشیا میانمار کے حکمران کو بلاکرپھنسا
بنکاک ، 24 اپریل (انڈیا نیرٹیو)
میانمار کی صورت حال پر جکارتہ میں آسیان کے اجلاس میں تنازعات کے بادل چھائے ہیں۔ اس کی وجہ انڈونیشیا کے ذریعہ 700 سے زائد افراد کی ہلاکت کا ذمہ دار میانمار کے حکمران کو بلایاجانا ہے۔ اس سے وہاں کے عوام مشتعل ہوگئے۔ اس کے ساتھ ہی ایمنسٹی سنٹر نے انڈونیشیا پرسوالات اٹھاتے ہوئے اس کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم (آسیان) کا ہفتہ کو جکارتہ میں اجلاس ہونا ہے۔ اس سربراہی اجلاس میں میانمار کے فوجی سربراہ من آنگ لان بھی شرکت کریں گے۔ اجلاس میں میانمار کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ آسیان کے جنوب مشرقی خطے سے دس ممبر ممالک ہیں۔
میانمار کے فوجی سربراہ کو سربراہی اجلاس میں مدعو کرتے ہوئے جمہوریت نواز رہنماوں نے سوال اٹھایا ہے کہ جمہوری حکومت کو جبری طور پر ختم کرنے اور اقتدار دینے والی من آنگ کو ملک کے قانونی سربراہ کا درجہ کیسے دیا جاسکتا ہے۔
من انگ کو بین الاقوامی پابندیوں کا بھی سامنا ہے۔ آسیان کو بھی فوجی سربراہ پر پابندی لگانی چاہئے۔ یہاں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ انڈونیشیا تشدد کے خلاف اقوام متحدہ کے کنونشن کا رکن ہے۔ لہذا اس کی ذمہ داری ہے کہ وہ من آنگ کو انسانیت کے خلاف ہونے والے جرائم میں خوش آمدید نہ کرے ،بلکہ ان کے خلاف کارروائی کرے۔