Urdu News

ہمسایہ ممالک کی در اندازی

 

 

 

ہندوستان کی زمینی سرحدیں ریگستانوں، پہاڑی علاقوں ، جنگلات اور دریائی زمینی قطعات پر مشتمل ہیں،سرحد کی نگرانی کرنے والے حفاظتی دستے پوری چوکسی کے ساتھ دراندازوں کی ان زمینی قطعات میں گھس پیٹھ کی کوششوں کو ناکام کردیتے ہیں۔

پچھلے دو برسوں اور اس سال میں جنوری 2021 تک کے درمیان سامنے آنے والے سرحد وار دراندازی کے معاملات کی تعداد حسب ذیل ہے:

 

نمبرشمار

بارڈر

دراندازیوں کے معاملات کی تعداد

  1.  

ہند۔ پاکستان

61

  1.  

ہند۔ بنگلہ دیش

1045

  1.  

ہند۔ نیپال

63

  1.  

ہند۔ بھوٹان

صفر

  1.  

ہند۔میانمار

صفر

  1.  

ہند۔ نیپال

صفر

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

جن دراندازوں کو سرحدی نگراں حفاظتی دستوں نے گرفتار کیا تھا، اُنہیں متعلقہ ریاستی پولیس کے حوالے کردیا گیا۔

ہندوستان کی حکومت نے سرحد پار سے ہونے والی دراندازیوں کو روکنے اور اپنے علاقوں کو محفوظ بنانے کے لئے کثیر مرحلہ جاتی طریقہ کار اختیار کیا ہے۔اس کے تحت جو اقدامات کئے گئے ہیں ان میں بین الاقوامی سرحدوں پر سرحدی نگرانی کرنے والے دستوں کی تعیناتی، سرحدوں پر گشت لگانے کا موثر نظام، ناکہ بندیاں، سرحد کی مشاہدہ گاہوں پر لوگوں کی تعیناتی، سرحدی آؤٹ پوسٹس کے حساس علاقوں کی نقشہ بندی، نگرانی کرنے والے آلات کی تنصیب، خفیہ نگرانی کے نیٹ ورک کو تقویت، سرحد پر باڑ ھ لگانا  اور دریائی علاقوں میں فلڈ لائٹنگ اورٹیکنالوجی والے نظام کی تنصیب وغیرہ شامل ہیں۔

 یہ بات داخلی امور کے وزیرمملکت جناب نتیہ نند رائے نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتائی۔


 

ہندوستان کی زمینی سرحدیں ریگستانوں، پہاڑی علاقوں ، جنگلات اور دریائی زمینی قطعات پر مشتمل ہیں،سرحد کی نگرانی کرنے والے حفاظتی دستے پوری چوکسی کے ساتھ دراندازوں کی ان زمینی قطعات میں گھس پیٹھ کی کوششوں کو ناکام کردیتے ہیں۔

پچھلے دو برسوں اور اس سال میں جنوری 2021 تک کے درمیان سامنے آنے والے سرحد وار دراندازی کے معاملات کی تعداد حسب ذیل ہے:

 

نمبرشمار

بارڈر

دراندازیوں کے معاملات کی تعداد

  1.  

ہند۔ پاکستان

61

  1.  

ہند۔ بنگلہ دیش

1045

  1.  

ہند۔ نیپال

63

  1.  

ہند۔ بھوٹان

صفر

  1.  

ہند۔میانمار

صفر

  1.  

ہند۔ نیپال

صفر

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

جن دراندازوں کو سرحدی نگراں حفاظتی دستوں نے گرفتار کیا تھا، اُنہیں متعلقہ ریاستی پولیس کے حوالے کردیا گیا۔

ہندوستان کی حکومت نے سرحد پار سے ہونے والی دراندازیوں کو روکنے اور اپنے علاقوں کو محفوظ بنانے کے لئے کثیر مرحلہ جاتی طریقہ کار اختیار کیا ہے۔اس کے تحت جو اقدامات کئے گئے ہیں ان میں بین الاقوامی سرحدوں پر سرحدی نگرانی کرنے والے دستوں کی تعیناتی، سرحدوں پر گشت لگانے کا موثر نظام، ناکہ بندیاں، سرحد کی مشاہدہ گاہوں پر لوگوں کی تعیناتی، سرحدی آؤٹ پوسٹس کے حساس علاقوں کی نقشہ بندی، نگرانی کرنے والے آلات کی تنصیب، خفیہ نگرانی کے نیٹ ورک کو تقویت، سرحد پر باڑ ھ لگانا  اور دریائی علاقوں میں فلڈ لائٹنگ اورٹیکنالوجی والے نظام کی تنصیب وغیرہ شامل ہیں۔

 یہ بات داخلی امور کے وزیرمملکت جناب نتیہ نند رائے نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتائی۔

Recommended