اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس میں پاکستان کی چالبازی
اسلام آباد، 23 مارچ (انڈیا نیرٹیو)
پاکستان میں اسلامی تعاون تنظیم (آئی او سی) کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں پاکستان اپنی چالبازی سے باز نہیں آرہا ہے۔ پاکستان کے وزیر اعظم سے لے کر خود وزیر خارجہ تک نے اس ملاقات میں کشمیر کا مسئلہ اٹھانے کے بعد پاکستان مقبوضہ کشمیر (پی او کے) کے مبینہ صدر سے بھارت پر پابندیاں لگانے کا مطالبہ بھی کیا۔ تاہم کسی اسلامی ملک نے اس مطالبے کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔
پاکستان میں اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کا دو روزہ اجلاس منگل کو شروع ہوا۔ جس میں 57 مسلم ممالک کے نمائندے شرکت کر رہے ہیں۔ اس کانفرنس میں پاکستان مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اسلامی ممالک کے درمیان تلخی پیدا کرنے کی پوری کوشش کر رہا ہے۔ اس اجلاس میں پہلے ہی روز مسئلہ کشمیر کی گونج سنائی دی اور پاکستان نے اس مسئلہ کو فلسطین کے ساتھ بھرپور انداز میں اٹھایا۔ اب پاکستان بھارت پر پابندیوں جیسے مطالبات نہیں کر سکتا تھا، اس لیے اس کے لیے پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے مبینہ صدر کو پیادہ بنایا گیا۔
پاکستان مقبوضہ کشمیر کے مبینہ صدر سلطان محمود چودھری نے اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت پر اقتصادی پابندیاں عائد کریں اور بھارتی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔ اگرچہ چوہدری صاحب کو مرکزی اجلاس میں بولنے کا موقع نہیں ملا لیکن انہیں کشمیر رابطہ گروپ کی ایک چھوٹی سی میٹنگ کے ذریعے پاکستان کے ایجنڈے پر عمل درآمد کرنا پڑا۔ انہوں نے اسلامی تعاون تنظیم سے کشمیریوں کے لیے انسانی بنیادوں پر مدد کا بھی مطالبہ کیا۔