Urdu News

ایران: حجاب مخالف تحریک میں 41 افراد ہلاک، 1200 سے زائد گرفتار

ایران میں حجاب مخالف تحریک تیزی سے شدید ہوتی جا رہی ہے

تہران، 26 ستمبر (انڈیا نیرٹیو)

 ایران میں حجاب مخالف تحریک تیزی سے شدید ہوتی جا رہی ہے۔ مہسا امینی کی موت کے بعد شروع ہونے والے احتجاج میں اب تک 41 افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، جنہیں پولیس نے حجاب کی مخالفت کرنے پر گرفتار کیا تھا۔ اس دوران 1200 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

حجاب مخالف اس تحریک کو دو ہفتے ہونے  والے ہیں۔ 13 ستمبر کو مہسا امینی سمیت کچھ خواتین کو حجاب کے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حجاب پہننے سے انکار کرنے پر تہران میٹرو اسٹیشن سے باہر نکلتے ہوئے گرفتار کیا گیاتھا۔

الزام ہے کہ پولیس نے مہسا امینی پر حملہ کیا جس کی وجہ سے پولیس حراست میں مہسا کی موت ہوگئی۔ مہسا امینی کی موت کے بعد ایران میں حجاب مخالف تحریک میں شدت آگئی۔

کچھ خواتین نے سرعام اپنے بال کاٹ لیے، جب کہ کچھ نے اپنے حجاب کو جلا دیا۔ پہلے یہ احتجاج ایران کے کرد آبادی والے علاقوں تک محدود تھا لیکن اب یہ ملک کے 31 صوبوں کے 80 سے زائد شہروں تک پہنچ چکا ہے۔

ملک بھر میں جاری مظاہروں کے دوران تشدد مسلسل ہو رہا ہے۔ اس تشدد میں 41 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ پولیس نے ملک بھر سے 1200 سے زائد افراد کو گرفتار بھی کیا ہے۔

بہن نے بھائی کی قبر پر اپنے بال کٹوائے

ایران میں تشدد کے بعد خواتین کی جانب سے احتجاجاً بال کاٹنے کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ تشدد میں ہلاک ہونے والے ایرانی شہری جواد حیدری کی بہن نے اپنے بھائی کی قبر پر بال کاٹ کر ایرانی حکومت کی حجاب پالیسی کے خلاف احتجاج کیا۔

جاوید حیدری کی تدفین کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔ ویڈیو میں حیدری کی موت پر غمزدہ خواتین ان کی قبر پر پھول چڑھاتے ہوئے نظر آ رہی ہیں۔ جبکہ حیدری کی بہن اپنے بال نوچ رہی  ہیں، پھولوں سے ڈھکی قبر پر ماتم کررہی ہیں جبکہ سوگوار عورتیں اس کے پیچھے کھڑی ہیں۔

فرانس میں مظاہرہ، لندن میں گرفتاری

ایران میں حجاب  کی لازمیت پر دنیا بھر میں احتجاج کی آوازیں اٹھ رہی ہیں۔ فرانس کے دارالحکومت پیرس میں لازمی حجاب کے خلاف مظاہرے کیے گئے۔ اس دوران مظاہرے نے شدید رخ اختیار کر لیا اور پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔

پیرس میں ایرانی سفارت خانے کی طرف مارچ کرنے والے مظاہرین کو روکنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا۔ بعد ازاں فساد مخالف فورسز کو تعینات کرکے صورتحال پر قابو پالیا گیا۔

برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں لوگوں کی بڑی تعداد نے ایران کی حجاب پالیسی کے خلاف مظاہرہ کیا۔ مشتعل افراد نے ایرانی سفارت خانے پر دھاوا بول دیا۔ ان میں سے بہت سے لوگوں کو برطانوی پولیس نے گرفتار کیا تھا۔

Recommended