تہران، 04 دسمبر (انڈیا نیرٹیو)
حجاب کے قانون کے خلاف سڑکوں پر نکلنے والے لوگوں کے غصے کے سامنے بالآخر ایران کی حکومت نے گھٹنے ٹیک دئے۔ وہ تحریک کے سامنے نرم رویہ اختیار کرنے پر مجبور ہو گئی ہے۔
ایران میں گزشتہ دو ماہ سے جاری احتجاج، مظاہروں اور تحریکوں میں سینکڑوں افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ لوگ سڑکوں پر ہیں۔ سیکورٹی فورسز ان پر تشدد کر رہی ہیں۔ ایرانی حکومت نے حجاب کے قانون کو زبردستی نافذ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ لیکن اب وہ جھکتی نظر آتی ہے۔ حکومت اب حجاب کے قانون پر غور کرنے پر راضی ہو گئی ہے۔
دریں اثنا، اٹارنی جنرل نے کہا کہ ایران کی پارلیمنٹ اور عدلیہ حجاب کو لازمی قرار دینے والے قانون کا جائزہ لے رہی ہے۔ اس قانون میں خواتین کے لیے سر ڈھانپنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ دنیا بھر میں ہونے والی تنقید سے گھبرا کر حکومت تحریک کے شعلوں کو پرسکون کرنے کے لیے اس قانون میں تبدیلیاں کر سکتی ہے۔