ایران کے صدارتی انتخابات آج،3 امیدوار دستبردار
تہران،18جون(انڈیا نیرٹیو)
ایران کے صدارتی انتخابات آج ہوں گے۔ آخری لمحات پر تین امیدوار الیکشن سے دستبردار ہوگئے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق اعتدال پسند عبدالناصر ہمتی کا تین قدامت پسندوں سے مقابلہ ہے۔ قدامت پسند ابراہیم رئیسی صف اول کے امیدوار ہیں۔ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ ہر صورت ووٹ کا حق استعمال کریں۔ایران میں 13 ویں صدارتی انتخابات میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 59 ملین سے زائد ہے۔ جب کہ 72 ہزار پولنگ اسٹیشن قائم کئے جانے کی اطلاعات ہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق 64 سالہ مہر علی زادہ کی دست برداری کا فائدہ ایران کے مرکزی بینک کے سابق سربراہ اور معتدل نظریات کے حامل سمجھے جانے والے امیدوار عبدالناصر ہمتی کو ہو گا۔رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق عبدالناصر ہمتی اپنے حریف اور ایرانی عدلیہ کے قدامت پسند سربراہ ابراہیم رئیسی سے پیچھے ہیں۔
رئیسی کے بارے میں خیال ہے کہ انہیں صدر بنانے کے لیے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے بہت پہلے سے تیاری شروع کردی تھی۔دست بردار ہونے والے دوسرے امیدوار زاکانی بھی ایک قدامت پسند امیدوار ہیں۔ ماضی میں دو مرتبہ صدارتی انتخابات کے لیے ان کی نامزدگی شوریٰ نگہبان نے مسترد کردی تھی۔ زاکانی نے اپنی انتخابی مہم ختم کرکے ابراہیم رئیسی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
ایران کے صدارتی انتخابات میں امیدواروں کا یکساں انتخابی منشور رکھنے والے امیدواروں کے حق میں دست بردار ہونا معمول کی بات ہے۔ایران کے سرکاری ٹی وی کے مطابق زاکانی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ رئیسی کو اہل ترین امیدوار تصور کرتے ہیں۔بعض ذرائع ابلاغ کے مطابق بدھ کو مزید امیدواروں کی انتخابات سے دست برداری کی توقع بھی کی جا رہی ہے۔
اس کے علاوہ وہ اصلاح پسند سابق ایرانی صدر محمد خاتمی کے دور میں ایران کے سویلین نیوکلیئر پروگرام چلانے والی جوہری توانائی ایجنسی کے نائب سربراہ بھی رہ چکے ہیں۔ انہوں نے 2005 کے انتخابات میں سب سے کم ووٹ حاصل کیے تھے جب کہ 2015 میں انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں ملی تھی۔