Urdu News

ایران میں طلبا سڑک پر،سیکورٹی فورسز کے ساتھ پرتشددجھڑپوں میں متعدد زخمی

ایران میں زبردست احتجاج

مشتعل طلبانے سڑکوں پر ٹائر جلا کر راستہ بند کر دیا، جگہ جگہ آگ لگا دی

تہران، 31 اکتوبر (انڈیا نیرٹیو)

 گزشتہ ماہ پولیس کی حراست میں ایک طالب علم کی ہلاکت کے بعد سے ایرانی طلباپر سکون ہونے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ ایران میں احتجاجی طلباسڑکوں پر نکل آئے ہیں اور سیکورٹی فورسز کے ساتھ پرتشدد جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ گلیوں میں جلاؤ گھیراؤ بھی ہوا ہے۔

گزشتہ ماہ مہسا امینی نامی طالبہ کی پولیس حراست میں موت ہو گئی تھی۔ اس کے بعد سے ایرانی طلبامسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔ ایرانی نیم فوجی دستے پاسداران انقلاب نے ایرانی طلباکو ہفتہ تک مظاہرے ختم کرنے کی تنبیہ کی تھی لیکن طلبانے ایک نہیں سنی۔

اتوار کو بھی ایرانی طلبانے ملک بھر میں مظاہرے کئے۔ ایران کی سیکورٹی فورسز نے سڑک پر احتجاج کرنے والے طلباکی ایک بڑی تعداد کے خلاف بھی کارروائی کی۔

اس کے بعد ایرانی طلبااور سیکورٹی فورسز کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئیں، جس میں متعدد زخمی ہوئے۔ ایران کی سڑکوں پر بھی آگ لگ گئی ہے۔ مشتعل طلبانے سڑکوں پر ٹائر جلا کر راستہ روکنے جیسا کام بھی کیا ہے۔

ایران سے وائرل ہونے والی کئی ویڈیوز میں طلبااور سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں واضح طور پر دکھائی دے رہی ہیں۔ ایک ویڈیو میں کچھ وردی والے افسران کو مظاہرین کو گرفتار کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

یہ ویڈیو مغربی ایران کے سنندز ٹیکنیکل کالج کی بتائی جا رہی ہے۔ دارالحکومت تہران میں سرگرم کارکنوں نے دعویٰ کیا ہے کہ آزاد یونیورسٹی میں مظاہرین، بسیج ملیشیا کے ارکان اور سادہ لباس میں ملبوس پولیس افسران کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔

اسی طرح ایک اور ویڈیو میں مظاہرین کا ایک بڑا ہجوم نظر آ رہا ہے۔ ملوث افراد لاٹھیوں سے مسلح ہیں۔ سیکورٹی فورسز کی جانب سے ان پر آنسو گیس کے گولے پھینکنے کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی ہے۔

تہران یونیورسٹی کے طلبہ کو مارچ کرتے اور نعرے لگاتے دیکھا گیا۔ تہران یونیورسٹی میں طلبااور پروفیسرز کے ایک بڑے احتجاجی اجلاس کی اطلاع بھی ملی ہے۔

اسی طرح ایک اور ویڈیو میں گولیاں چلنے کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ یہ ویڈیو کردستان یونیورسٹی کے قریب بنائی گئی ہے۔

Recommended