Urdu News

عراق:اغواکئے گئے 13ترک پولیس اور سیکورٹی اہلکار ہلاک

عراق:اغواکئے گئے 13ترک پولیس اور سیکورٹی اہلکار ہلاک


عراق:اغواکئے گئے 13ترک پولیس اور سیکورٹی اہلکار ہلاک

بغداد ، 16 فروری (انڈیا نیرٹیو)

عراق میں کردستان ورکرز پارٹی کے عسکریت پسندوں نے اتوار کے روز 13 ترکوں کو ہلاک کردیا۔ ہلاک ہونے والوں میں فوج کے جوان اور پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔

وزیر دفاع ہولسکی آکار نے بتایا کہ اغوا کیے گئے 13 ترکوں میں سے 12 کو سر میں گولی ماری گئی جب کہ ایک کے کندھے پر گولی لگی۔ہلاک اور تین زخمی ہونے والوں میں تین ترک فوجی شامل ہیں۔

فوج کے زیر انتظام آپریشن میں پی کے کے کے 48 عسکریت پسند بھی مارے گئے ہیں۔

اس سے قبل 10 فروری کو ترک فوج نے اپنی فوج کی حفاظت اور اغوا شدہ لوگوں کو تلاش کرنے کے لیے ، ترکی کی سرحد سے 35 کلومیٹر دور شمالی عراق کے گارا علاقے میں عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن کیا۔

عراقی پولیس کا کہنا ہے کہ مزاحمت کاروں نے بغداد کے شمال میں واقع ایک پولیس اسٹیشن پر حملہ کرکے پولیس کے اٹھارہ اہلکاروں کو ہلاک کردیا ہے اور تیس قیدیوں کو رہا کرالیا ہے۔پولیس کے مطابق مسلح افراد کی ایک بڑی تعداد نے علی الصباح مقدادیہ پولیس اسٹیشن پر راکٹ، مارٹر اور مشین گنوں سے فائرنگ کرتے ہوئے دھاوا بول دیا۔

اس کارروائی میں لگ بھگ بیس حملہ آور شامل تھے۔ ان کی یہ کارروائی آدھے گھنٹے تک جاری رہی۔ پولیس کے مطابق مزاحمت کاروں نے قریب میں واقع ایک عدالت کے پاس کھڑی گاڑیوں کو بھی آگ لگادی۔حکام کا کہنا ہے کہ پولیس کے ساتھ ہونے والی اس مسلح جھڑپ میں دس مزاحمت کار بھی مارے گئے۔ سکیورٹی اہلکاروں نے خبررساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا ہے کہ امریکی ہیلی کاپٹروں کی مدد طلب کرنی پڑی جس کے بعد مزاحمت کار بھاگ گئے۔

مزاحمت کاروں سے نمٹنے کے لیے قریبی شہر بعقوبہ سے بھیجی جانے والی پولیس کی ٹیم پر بھی راستے میں حملے کیے گیے جس میں پولیس کا ایک افسر مارا گیا۔مقدادیہ میں پولیس اسٹیشن پر لگ بھگ تیس افراد قید تھے اور خیال کیا جاتا ہے کہ سبھی مزاحمت کاروں کے ساتھ بھاگ گئے۔ فرار ہونے والوں میں بیشتر افراد شدت پسند بتائے گئے ہیں جن کا تعلق عراق میں جاری مزاحمت سے ہے۔

پولیس کے مطابق مزاحمت کاروں نے حملے کے وقت پولیس کا ریڈیو قبضہ کرلیا تھا جس کی وجہ سے ان کے خلاف کارروئی کرنے میں سیکورٹی فورسز کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔مقدادیہ دارالحکومت بغداد کے شمال میں بعقوبہ سے پہلے واقع ہے اور اس علاقے میں مزاحمت کار کافی سرگرم ہیں۔ بغداد میں بی بی سی کے نامہ نگار کا کہنا ہے کہ اس حملے سے واضح ہے کہ ابھی بھی عراقی پولیس اور اتحادی سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

Recommended