Urdu News

کیا داؤد ابراہیم کے گرد گھیرا تنگ ہو رہا ہے؟

بین الاقوامی جرائم اورمنشیات کے نیٹ ورک کے چیف داؤد ابراہیم

کراچی، 30 ؍جون

بین الاقوامی منشیات اور قانون نافذ کرنے والے امور کے بیورو کے اسسٹنٹ سکریٹری ٹوڈ ڈی رابنسن پاکستان کے چار روزہ دورے پر ہیں اورسرکاری حکام کے ساتھ بات چیت  میں کراچی میں   مقیم جرم کے بادشاہ اور منشیات کے سمگلر داؤد ابراہیم کے  بارے میں معاملہ اٹھا سکتے ہیں۔ اپنے دورے کے دوران اسسٹنٹ سیکرٹری رابنسن انسداد منشیات، صنفی مسائل، بین الاقوامی جرائم اور سرحدی سلامتی سمیت مختلف موضوعات پر پاک امریکہ تعاون پر تبادلہ خیال کریں گے۔

 یہ اس  سوال کے جواب میں کہ آیا اسسٹنٹ سکریٹری رابنسن کراچی کے بین الاقوامی جرائم اور منشیات کے نیٹ ورک  کے چیف داود  ابراہیم  کے معاملے کو اٹھائیں گے  اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ایک اہلکار نے کہا، "ہم  اپنے شراکت دار  کے ساتھ بات چیت  کے ہر موقع پر بین الاقوامی منظم جرائم اور منشیات کی اسمگلنگ کا مسئلہ اٹھاتے ہیں۔  داؤد ابراہیم، جسے امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے ایگزیکٹو آرڈر 13224 کے تحت عالمی دہشت گرد کے طور پر نامزد کیا گیا ہے، برطانیہ اور مغربی یورپ میں منشیات کی بڑے پیمانے پر کھیپ اور اسلامی انتہا پسندوں کے حملوں کی مالی معاونت میں ملوث ہے جس کا مقصد بھارتی حکومت کو غیر مستحکم کرنا ہے۔  اس کی بین الاقوامی جرائم کی سنڈیکیٹ، ڈی کمپنی، بنیادی طور پر ہندوستان، پاکستان اور متحدہ عرب امارات میں کام کرتی ہے۔

ڈی کمپنی منشیات کی اسمگلنگ، بھتہ خوری، سمگلنگ اور کانٹریکٹ کلنگ سمیت مختلف مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہے۔ داؤد ابراہیم اور ڈی کمپنی کے دیگر رہنما 1993 میں ممبئی، بھارت میں ہونے والے دہشت گردانہ بم دھماکوں میں ملوث ہونے کے الزام میں انٹرپول کے ریڈ نوٹسز کا نشانہ ہیں، جن میں 257 افراد   اکتوبر 2003 میں،  اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ محکمہ خزانہ نے داؤد ابراہیم کو خصوصی طور پر نامزد عالمی دہشت گرد کے طور پر نامزد کیا۔  جون 2006 میں، ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے کنگ پن ایکٹ کے تحت داؤد ابراہیم اور ڈی کمپنی کو اہم غیر ملکی منشیات کے اسمگلروں کے طور پر نامزد کیا۔  مزید برآں، مئی 2012 میں، ٹریژری نے ڈی کمپنی کے دو سینئر لیفٹیننٹ، چھوٹا شکیل اور ابراہیم ٹائیگر میمن کو کنگ پن ایکٹ کے تحت نامزد کیا۔

Recommended