Urdu News

اسلام آباد لانگ مارچ: عمران خان کے لانگ مارچ کی وجہ سے پاکستان بدامنی کا شکار: ماہرین

اسلام آباد لانگ مارچ

اسلام آباد، 26؍مئی

پاکستان میں پولیس نے جمعرات کی صبح جب سابق وزیر اعظم اور پارٹی کے سربراہ عمران خان کے اسلام آباد پہنچنا شروع کیا تو پاکستان تحریک انصاف کے حامیوں کے ساتھ جھڑپیں اور آنسو گیس چلائی۔ نئے انتخابات  کےمطالبہ کو لیکر نکالے جانے والے اس مارچ  کی وجہ سے  ملک میں کشیدگی پھیل گئی جب پولیس اور پی ٹی آئی کے کارکنوں میں جھڑپ ہوئی ۔

حکام نے انہیں وفاقی دارالحکومت کے ڈی چوک کی طرف جانے سے روکنے کی کوشش کی جب عمران خان نے ان کے حامیوں کو خبردار کیا کہ شہباز شریف حکومت کی جانب سے نئے انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہونے تک علاقہ خالی نہیں کریں گے۔ پاکستان کے سابق وزیر اعظم، جنہیں عدم اعتماد کے ووٹ کے ذریعے اقتدار سے ہٹا دیا گیا تھا، نے "تمام پاکستانیوں" سے کہا ہے کہ وہ اپنے اپنے شہروں میں سڑکوں پر نکل آئیں اور خواتین اور بچوں سے اپیل کی کہ وہ "حقیقی آزادی" کے لیے اپنے گھروں سے باہر نکلیں۔ سینیٹر عون عباس بپی نے کہا کہ "ڈی چوک پر رات کے 2.30 بجے ہیں اور شیلنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

خدا جانے عمران خان کی آمد سے پہلے وہ کتنے اور گولہ باری کا استعمال کریں گے۔پاکستان کے لوگوں کی جانب سے اپنی جان بچانے کی زبردست کوشش!! وہ ماشاءاللہ کیا اننگز کھیل رہے ہیں، اللہ آپ لوگو کو سلام رکھے۔ پی ٹی آئی کے آفیشل اکاؤنٹ نے ٹویٹ کیا جب عمران خان کی پارٹی سے تعلق رکھنے والے کارکنان اسلام آباد میں پولیس کے ساتھ جھڑپ    ہوئیں۔عمران خان کا افراتفری کی طرف مارچکے عنوان سے ایک رائے شماری میں ایک پاکستانی صحافی نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے مارچ پر پابندی کے حکومتی فیصلے کے بعد ملک سیاسی تصادم کی طرف بڑھ رہا ہے۔

مصنف زاہد حسین نے ڈان اخبار میں لکھا، "اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن اور دارالحکومت کو سیل کرنے نے ایک انتہائی غیر مستحکم صورتحال پیدا کر دی ہے۔ عمران خان کے احتجاجی مارچ کی وجہ سے بڑھتی ہوئی بدامنی پر قابو پانے میں ناکام، شہباز شریف حکومت کو ریڈ زون کی حفاظت کے لیے فوج بلانے پر مجبور ہونا پڑا کیونکہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی کے سربراہ جمعرات کی صبح اسلام آباد میں داخل ہوئے۔

Recommended