تل ابیب،30نومبر(انڈیا نیرٹیو)
گزشتہ روز’ایکسیس‘ نیوز ویب سائٹ نے کہا ہے کہ اسرائیل نے امریکہ اور اپنے یورپی اتحادیوں کے ساتھ ایسی معلومات کا تبادلہ کیا ہے جن میں دعویٰ کیا ہے کہ ایران ایٹم بم کی تیاری کے لیے درکاری یورینیم کو 90 فیصد خالصتاً افزودہ کرنے کی تیاری کے لیے ’تکنیکی اقدامات‘ کر رہا ہے۔ویب سائٹ نے ایک نامعلوم امریکی ذریعے کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کو جو انٹیلی جنس معلومات پہنچائی گئی ہیں ان میں کہا گیا ہے کہ یورینیم کی تیاری اقدامات ایران کو چند ہفتوں کے اندر یورینیم کی افزودگی کی اس بلند شرح پر آگے بڑھنے کا باعث بن سکتے ہیں جس کے نتیجے میں وہ ایٹم بم بنا سکتا ہے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ امریکی اوراسرائیلی انٹیلی جنس نے ایک ٹائم ٹیبل مقرر کیا جو کہ ایک سے دو سال کے درمیان کے عرصے پر مشتمل ہے۔ اس ٹائم ٹیبل کو ایران کو جوہری بم بنانے کے لیے"تکنیکی ضروریات" تک پہنچنے لیے مقررکیا گیا ہے۔ اس شیڈول میں بھی تجویز کیا کہ ایران جلد ہی یورینیم کو 90 فیصد تک افزودہ کرنا شروع کر دے گا۔
’ایکسیس‘ کی رپورٹ میں کہا گیاہے کہ اسرائیل نے امریکیوں کے ساتھ ایک انٹیلی جنس تشخیص کا اشتراک کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایران کی ویانا مذاکرات میں "رعایت حاصل کرنے" کی خواہش رکھتا ہے جس کا مقصد جوہری معاہدے کو بحال کرنا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس سے ایرانیوں کو یمن، شام اور عراق میں ایرانی پراکسیوں کے ذریعے امریکی افواج اور خطے میں مفادات کے خلاف حملوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔