Urdu News

اسرائیل: نیتن یاہو کی حکومت پر خطرے کے بادل،اتحاد میں اختلافات نمایاں

نیتن یاہو

بنجامن نیتن یاہو کی قیادت میں اسرائیلی حکومت کے قیام کو چند ہفتے گزرچکے ہیں لیکن ایسا لگتا ہے کہ کشتی کو باد مخالف کا سامنا ہے اور وہ ڈول رہی ہے۔نئے وزیر اعظم کو اپنے اور وزیر اری دعری کے درمیان جڑے ہوئے تعلقات اور مفادات کی وجہ سے اپنے فرائض جاری رکھنے سے روکنے کی تجویز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

دعری کو اسرائیلی سپریم کورٹ نے ٹیکس کے جرم میں سزا پانے کے بعد وزارتی عہدوں پر فائز ہونے سے نااہل قرار دے دیا تھا۔اسرائیلی براڈ کاسٹنگ اتھارٹی کے مطابق چوری کے جرائم میں ملوث ہونے پر نیتن یاھو نے ان کی برطرفی کا مطالبہ کیا تھا۔

ذرائع نے مزید کہا کہ اسرائیل میں اٹارنی جنرل کا دفتر اور حکومت کے قانونی مشیر کا دفتر نیتن یاہو کو نااہل قرار دینے کے اقدام کو مسترد نہیں کرتا، یہ صورتحال نیتن یاھو کو عہدے پر برقرار رہنے سے روک رہی ہے۔

اگرچہ یہ پیش رفت ایک ایسے بحران کی نشاندہی کرتی ہے جو اسرائیل میں حکومتی اتحاد کے خاتمے کا باعث بن سکتا ہے۔ یہ اس صورت میں ہو سکتا ہے جب ’’شاس‘‘ پارٹی کے سربراہ ارییہ دعری دستبردار ہو جائیں جبکہ نیتن یاھو انہیں متبادل وزیر اعظم بنانے پر غور کر رہے ہیں تاکہ اسرائیلی عدالت کے فیصلے کو روکا جا سکے۔

کمیشن نے مزید کہا کہ مفادات کے تصادم کی وجہ سے نیتن یاھو کی اقتدار سے دستبرداری ممکن ہوسکتی ہے۔ نیتن یاہو کی جانب سے ایسی عدالتی اصلاحات کو فروغ دینے کے لیے اپنے عہدے کا استعمال کیا جا سکتا ہے جس سے دعری کو حکومت میں وزیر کے طور پر مقرر کیا جا سکے گا۔دوسری طرف لیکود پارٹی اس لمحے تک بحران کے مناسب حل کی منصوبہ بندی نہیں کر رہی ہے۔

Recommended