غزہ،03جولائی (انڈیا نیرٹیو )
اسرائیل نے مغربی کنارے میں جنین کے پناہ گزین کیمپ پر ایک بار پھر فضائی حملہ کیا جس میں 5 فلسطینی نوجوان شہید اور 27 زخمی ہوگئے جن میں سے 8 کی حالت تشویشناک ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نیتن یاہو کے وزیراعظم بننے کے بعد سے اسرائیل کی جارحیت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ تازہ کارروائی میں اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں جنین پناہ گزین کیمپ پر ایک بار پھر فضائی حملے کیے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق کم از کم 10 فضائی حملے کیے گئے جن میں سے ایک میزائل حملہ تھا۔ اس دوران درجنوں بکتر بند گاڑیوں نے جنین کی پناہ گزین کیمپ کو چاروں اطراف سے گھیرے ہوا تھا۔
اسرائیل کے فضائی حملوں میں 5 نوجوان شہید ہوگئے جب کہ 27 زخمی ہیں۔ زخمیوں میں سے 8 کی حالت نازک ہونے کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
شہید ہونے والے نوجوانوں کو بروقت اسپتال لینے کی اجازت دی جاتی تو جانیں بچائی جا سکتی تھیں لیکن بکتر بند گاڑیوں کے حصار کے باعث زخمیوں کو اسپتال منتقل کرنے کے لیے ایمبولینسوں کو راستہ نہیں ملا۔کئی زخمیوں کو مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت طبی امداد فراہم کی۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 5 میں سے 4 نوجوان فضائی حملے میں جب کہ ایک 21 سالہ نوجوان محمد حسنین کو رام اللہ میں اسرائیلی فوج نے گولی مار کر شہید کیا۔ تاحال شہید ہونے والے 4 افراد کی شناخت نہیں ہوسکی۔
اقوام متحدہ نے جنین میں اسرائیل کی جانب سے ‘جدید فوجی ہتھیاروں’ کے استعمال پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پناہ گزین کیمپ میں حالات کافی کشیدہ ہیں۔ ایمبولینسیں زخمیوں تک نہیں پہنچ پا رہی ہیں جس کے باعث ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔