اسرائیلی فوج کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل مارک میلی نے کہا کہ مشن کو پورا کرنے کے لیے مزید48گھنٹوں کی ضرورت
اسرائیلی طیاروں نے منگل کی صبح ایک بار پھر غزہ کی پٹی کے وسطی علاقے پر بم باری کی ہے۔ یہ بات العربیہ اور الحدث نیوز چینلوں کے نمائندے نے بتائی۔اسرائیلی جنگی طیاروں اور جنگی کشتیوں نے پیر کی شام سے اب تک غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر 60 سے زیادہ حملے کیے۔ ان حملوں میں حماس تنظیم کے زیر انتظام حکومتی مراکز، تنظیم کی قیادت کے خالی گھروں ، فلسطینی گروپوں کے ٹھکانوں ، زرعی اراضی اور سڑکوں کو نشانہ بنایا گیا۔
امریکی فوج کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل مارک میلی نے تشدد کے پھیلاو کے خطرے سے خبردار کیا ہے۔ادھر امریکی صدر جو بائیڈن نے پیر کی شام اسرائیلی وزیر اعظم سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے فائر بندی کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا۔
تاہم بنیامین نیتن یاہو اس سے پہلے کئی بار یہ بات دہرا چکے ہیں کہ مقاصد حاصل ہونے تک غزہ میں مسلح افراد کے ٹھکانوں اور قیادت کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رہے گا۔اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف نے پیر کی شب جاری بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں مشن پورا کرنے کے لیے کم از کم 48 گھنٹوں کی مزید ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ حماس تنظیم بھرپور طاقت کے استعمال اور طریقہ کار سے حیران ہو گئی ہے۔دوسری جانب مصر اور اقوام متحدہ نے وساطت کار کے طور پر سفارتی کوششوں کو بڑھا دیا ہے۔ اس معاملے کو زیر بحث لانے کے لیے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا ایک اجلاس جمعرات کے روز ہو گا۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے پیر کی شب تاخیر سے ایک اعلان میں بتایا کہ حماس اور دیگر فلسطینی تنظیموں نے گزشتہ پیر سے لے کر اب تک اسرائیل کی سمت 3350 راکٹ فائر کیے ہیں۔ ان میں سے 200 راکٹ صرف پیر کے روز داغے گئے۔ مزید یہ کہ اسرائیلی فضائی بم باری اور توپ خانوں کی گولہ باری سے غزہ کی پٹی میں کم از کم 130 مسلح جنگجو ہلاک ہوئے ہیں۔
ادھر فلسطینی شہروں میں طبی ذمے داران نے بتایا ہے کہ گزشتہ ہفتے لڑائی کے آغاز سے اب تک اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 212 تک پہنچ چکی ہے۔ ان میں 61 بچے اور 36 خواتین شامل ہیں۔ دوسری جانب راکٹ حملوں میں اسرائیل میں دو بچوں سمیت 10 افراد مارے گئے۔
گزشتہ ہفتے پیر کے روز غزہ کی پٹی میں حماس تنظیم کی جانب سے اسرائیل کی سمت راکٹ داغے گئے۔ حماس نے یہ اقدام مقبوضہ بیت المقدس میں شیخ جراح کے علاقے کے معاملے کے تناظر میں کیا۔ اس کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں عسکری آپریشن شروع کر دیا۔ادھر اسرائیل کے کئی دیہات میں داخلی فلسطینیوں (جو 1948کے عرب کے نام سے جانے جاتے ہیں) اور یہودیوں کے بیچ شدید جھڑپیں ہوئی ہیں۔ داخلی فلسطینی اسرائیل کی کل آبادی کا 21 فی صد ہیں۔