فوجی مشقیں دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کریں گی
نئی دہلی، یکم اگست (انڈیا نیرٹیو)
ہندوستان اور ویتنام کے درمیان دو طرفہ فوجی مشق ایکس ون بیکس کا تیسرا ایڈیشن پیر کو ہندوستانی فوج کی مغربی کمان چنڈی مندر میں شروع ہوا۔ یہ فوجی مشق، جو 20 اگست تک جاری رہے گی، ہندوستان اور ویتنام کے درمیان باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
فوجی ترجمان کے مطابق یہ بھارت کے ساتھ 2019 میں ویتنام میں ہونے والی پہلی دوطرفہ فوجی مشقوں کی ایک کڑی ہے۔ ہندوستان اور ویتنام کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری ہے اور دفاعی تعاون اس شراکت داری کا ایک اہم ستون ہے۔ ویتنام ہندوستان کی ایکٹ ایسٹ پالیسی اور انڈو پیسیفک وژن میں ایک اہم شراکت دار ہے۔ مشترکہ مشق ایکس وین بیکس میں ایک انجینئر کمپنی اور ایک طبی ٹیم کو اقوام متحدہ کے دستے کے حصے کے طور پر تعینات کیا گیا ہے۔ بھارت کے پاس اقوام متحدہ کے مشنوں میں فوجیوں کی تعیناتی کا بھرپور ورثہ ہے۔ ہندوستان کے پاس بہترین طریقہ کار اور عملی تجربہ کو شامل کرتے ہوئے منصوبہ بند، آپریشنل اور اسٹریٹجک سطحوں پر اقوام متحدہ کے امن فوجیوں کو بہترین طریقہ کار فراہم کرنے کی بہترین صلاحیتیں ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ دوطرفہ مشق کے پچھلے ایڈیشن کے بڑھتے ہوئے دائرہ کار کے ساتھ فیلڈ ٹریننگ مشق کے طور پر ایکس وین بیکس کا انعقاد دونوں ممالک کے درمیان باہمی اعتماد اور باہمی تعاون کو مضبوط کرے گا۔ اس سے ہندوستانی فوج اور ویتنام کی پیپلز آرمی کے درمیان بہترین طریقوں کے اشتراک میں سہولت ہوگی۔ یہ مشترکہ فوجی مشق دونوں افواج کے جوانوں کو ایک دوسرے کے سماجی اور ثقافتی ورثے کے بارے میں جاننے کا موقع فراہم کرے گی۔ ہندوستانی فوج کی نمائندگی 105 انجینئر رجمنٹ کے سپاہی کرتے ہیں۔ مشترکہ مشق 48 گھنٹے کی تصدیق کے ساتھ اختتام پذیر ہوگی۔