کابل، 5 ستمبر (انڈیا نیرٹیو)
افغانستان کا دارالحکومت کابل ایک بار پھر بم دھماکوں سے لرز اٹھا۔ اس بار دھماکہ افغانستان میں روسی سفارت خانے کے قریب ہوا۔ دھماکے میں دو روسی سفارت کاروں سمیت 20 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔اطلاعات کے مطابق کابل میں روسی سفارت خانے کے قریب دارالامان روڈ پر روسی سفارت خانے کے گیٹ پر خودکش حملہ آور نے حملہ کیا۔
پیر کی صبح حملہ آور روسی سفارت خانے میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔ روسی سفارتخانے کے سیکورٹی اہلکاروں کے روکنے کے بعد بھی جب وہ باز نہ آیا تو اس پر فائرنگ کردی گئی۔ خودکش حملہ آور اپنے جسم میں ڈسٹرائر لے کر آیا تھا۔ جیسے ہی گولی اس کے جسم میں لگی، تباہ کن دھماکہ ہوا اور آگ لگ گئی۔ دھماکے کے بعد آگ میں شدید دھواں اٹھ گیا جو دور دور تک نظر آ رہا تھا۔
اچانک دھماکے سے علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا۔ اس دھماکے میں اب تک 20 سے زائد افراد کی ہلاکت کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔ متعدد افراد زخمی ہیں جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ ایسے میں ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔روسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں روسی سفارت خانے میں کام کرنے والے دو افراد بھی دھماکے میں جان کی بازی ہار گئے ہیں۔
دو روسی سفارت کاروں کی ہلاکت کے بعد افغانستان کے طالبان حکمرانوں کی جانب سے افغانستان میں بین الاقوامی سرگرمیاں تیز کرنے اور دنیا کے تمام ممالک کے سفارت خانوں کو دوبارہ فعال کرنے کی کوششوں کو دھچکا لگے گا۔
اس سے قبل 2 اگست کو صوبہ ہرات میں بھیڑ بھاڑ والی گوجرگاہ مسجد میں نماز جمعہ کے دوران دھماکہ ہوا تھا۔ اس دھماکے میں ممتاز عالم دین مجیب الرحمان انصاری اور ان کے سیکورٹی گارڈز سمیت 18 افراد ہلاک ہوئے تھے۔