افغانستان کے دارالحکومت کابل میں گرودوارہ پرہوئے دہشت گردانہ حملے پر ہندوستان نے اقوام متحدہ میں برہمی کا اظہار کیا ہے۔ امریکہ نے بھی اس دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی ہے۔
افغانستان کے دارالحکومت کابل کے کارت پروان گرودوارے میں گذشتہ18 جون کودہشت گردوں نے حملہ کر دیا تھا جس میں دو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ اسلامک اسٹیٹ آف خراسان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ بھارت نے اس حملے پر سخت موقف اپنایا ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں ہندوستان کے مستقل نمائندے ٹی ایس ترومورتی نے اس حملے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ حملے کو بزدلانہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ارکان کو غیر ابراہیمی مذاہب کے خلاف ہو رہے تشدد کی مذمت کرنی چاہیے، جس میں بدھ، ہندو اور سکھ شامل ہیں۔ انہوں نے سخت لہجے میں کہا کہ اگر آپ واقعی نفرت کا مقابلہ کرنا چاہتے ہیں تو مذہبی خوف پر دوہرے معیار نہیں ہو سکتے۔
ادھر امریکا نے بھی کابل میں گرودوارہ پر حملے کی مذمت کی ہے۔ افغانستان کے لییخصوصی امریکی نمائندہ نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ امریکا کابل میں افغان سکھ برادری کے گرودوارے پر ہونے والے بزدلانہ حملے کی مذمت کرتا ہے جس میں ایک سکھ عقیدت مند سمیت بے گناہ افراد کی جان گئی۔ متاثرین کے اہل خانہ کے تئیں اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کمزور اقلیتوں کو تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے۔