ہندوستانی وراثت کی شناخت کھادی، عزت مآب وزیراعظم نریندر مودی کی 26 اور 27 مارچ کو ہونے والے دو روزہ بنگلہ دیش دورے کے دوران سبھی کی توجہ اپنی جانب متوجہ کرنے کے لئے تیار ہے۔ کھادی گرام ادیوگ کمیشن (کے وی آئی سی) نے خاص طور پر ڈیزائن کی گئی 100 مجیب جیکٹیں فراہم کی ہیں جو وزیراعظم کے دورے کے دوران معزز شخصیات زیب تن کریں گے۔
’’مجیب جیکٹ‘‘ بنگ بندھو شیخ مجیب الرحمن کا شناختی لباس کے لئے مشہور ہے، جوبنگلہ دیش کے بابائے قوم کہلائے جاتے ہیں۔ کیونکہ بنگلہ دیش شیخ مجیب الرحمن کی پیدائش کی صد سالہ تقریب کو’’مجیب برشو‘‘ کے طور پر منارہا ہے، اس لئے ڈھاکہ میں ہندوستانی سفارتخانے کے اندرا گاندھی ثقافتی مرکز نے عزت مآب وزیراعظم کے دورے سے قبل 100 مجیب جیکٹ کا آرڈر دیا تھا۔
خاص طور پر ڈیزائن کی گئی مجیب جیکٹ کو ہاتھوں سے تیار اعلیٰ معیار کی پالی کھادی فیبرک سے بنایا گیا ہے۔ کالے رنگ کی مجیب جیکٹ کو 6 بٹن، نچلے حصے میں دو جیب اور سامنے بائیں جانب ایک جیب کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا ہے ، جیسا رحمن پہنا کرتے تھے۔ کھادی کے لباس کو ماحول دوست فطرت کو مدنظر رکھتے ہوئے ان جیکٹوں کے کور بھی کالی کھادی کاٹن فیبرکس سے بنایئے گئے ہیں، جس پر کھادی انڈیا کا لوگو بناہوا ہے۔ ان جیکٹوں کو کے وی آئی سی کے کمارپا نیشنل ہینڈ میڈ پیپر انسٹی ٹیوٹ (کے این ایچ پی آئی) میں خصوصی طور پر ڈیزائن کئے گئے، ہاتھ سے بنے پلاسٹک ملےہوئےپیپر کیری بیگ میں لے جایا جائے گا۔
کے وی آئی سی کے چئیرمین جناب ونے کمار سکسینہ نے کہا ’’ مجیب جیکٹ کی بنگلہ دیش میں تاریخی اہمیت ہے اور یہ بڑے فخر کی بات ہے کہ کھادی سے تیار مجیب جیکٹ وزیراعظم جناب نریندر مودی کے بنگلہ دیش دورے کے دوران پہنی جائیں گی، جو خود کھادی کے ایک بڑے برانڈ امبیسیڈر ہیں۔‘‘
جناب سکسینہ نے کہا کہ ’’مجیب جیکٹ‘‘ بنگلہ دیش میں کافی مقبول لباس ہے۔ پرانی نسل کے لئے مجیب جیکٹ ان کے عظیم رہنما شیخ مجیب الرحمن کے نظریے کی علامت سمجھا جاتا ہے، تو وہیں یہ بنگلہ دیش کے نوجوانوں کے درمیان تیزی سے فیشن کا انداز بنتا جارہا ہے۔ اسی طرح ہندوستان کے وراثتی کھادی کے لباس، روایت اور فیشن کی ایک خاص آمیزش ہے۔کھادی سے بنی مجیب جیکٹ سے تقریب کے تاریخی اور ثقافتی اقدار میں اہم اضافہ ہوگا۔‘‘ انھوں نے کہا کہ اس سے کھادی کو عالمی اور سفارتی پلیٹ فارم پر بڑے پیمانے پر فروغ ملے گا۔
سفارتی کنسائنمنٹ(کھیپ) کو پہلے ہی ڈھاکہ کے لئے روانہ کردیا گیا ہے۔ جیکٹ کے سفارتی مقصد کے مد نظر کے وی آئی سی نے اسے کافی اہمیت دی تھی اور وقت سے پہلے ہی اس کی سپلائی کردی گئی۔
ہندوستانی وراثت کی شناخت کھادی، عزت مآب وزیراعظم نریندر مودی کی 26 اور 27 مارچ کو ہونے والے دو روزہ بنگلہ دیش دورے کے دوران سبھی کی توجہ اپنی جانب متوجہ کرنے کے لئے تیار ہے۔ کھادی گرام ادیوگ کمیشن (کے وی آئی سی) نے خاص طور پر ڈیزائن کی گئی 100 مجیب جیکٹیں فراہم کی ہیں جو وزیراعظم کے دورے کے دوران معزز شخصیات زیب تن کریں گے۔
’’مجیب جیکٹ‘‘ بنگ بندھو شیخ مجیب الرحمن کا شناختی لباس کے لئے مشہور ہے، جوبنگلہ دیش کے بابائے قوم کہلائے جاتے ہیں۔ کیونکہ بنگلہ دیش شیخ مجیب الرحمن کی پیدائش کی صد سالہ تقریب کو’’مجیب برشو‘‘ کے طور پر منارہا ہے، اس لئے ڈھاکہ میں ہندوستانی سفارتخانے کے اندرا گاندھی ثقافتی مرکز نے عزت مآب وزیراعظم کے دورے سے قبل 100 مجیب جیکٹ کا آرڈر دیا تھا۔
خاص طور پر ڈیزائن کی گئی مجیب جیکٹ کو ہاتھوں سے تیار اعلیٰ معیار کی پالی کھادی فیبرک سے بنایا گیا ہے۔ کالے رنگ کی مجیب جیکٹ کو 6 بٹن، نچلے حصے میں دو جیب اور سامنے بائیں جانب ایک جیب کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا ہے ، جیسا رحمن پہنا کرتے تھے۔ کھادی کے لباس کو ماحول دوست فطرت کو مدنظر رکھتے ہوئے ان جیکٹوں کے کور بھی کالی کھادی کاٹن فیبرکس سے بنایئے گئے ہیں، جس پر کھادی انڈیا کا لوگو بناہوا ہے۔ ان جیکٹوں کو کے وی آئی سی کے کمارپا نیشنل ہینڈ میڈ پیپر انسٹی ٹیوٹ (کے این ایچ پی آئی) میں خصوصی طور پر ڈیزائن کئے گئے، ہاتھ سے بنے پلاسٹک ملےہوئےپیپر کیری بیگ میں لے جایا جائے گا۔
کے وی آئی سی کے چئیرمین جناب ونے کمار سکسینہ نے کہا ’’ مجیب جیکٹ کی بنگلہ دیش میں تاریخی اہمیت ہے اور یہ بڑے فخر کی بات ہے کہ کھادی سے تیار مجیب جیکٹ وزیراعظم جناب نریندر مودی کے بنگلہ دیش دورے کے دوران پہنی جائیں گی، جو خود کھادی کے ایک بڑے برانڈ امبیسیڈر ہیں۔‘‘
جناب سکسینہ نے کہا کہ ’’مجیب جیکٹ‘‘ بنگلہ دیش میں کافی مقبول لباس ہے۔ پرانی نسل کے لئے مجیب جیکٹ ان کے عظیم رہنما شیخ مجیب الرحمن کے نظریے کی علامت سمجھا جاتا ہے، تو وہیں یہ بنگلہ دیش کے نوجوانوں کے درمیان تیزی سے فیشن کا انداز بنتا جارہا ہے۔ اسی طرح ہندوستان کے وراثتی کھادی کے لباس، روایت اور فیشن کی ایک خاص آمیزش ہے۔کھادی سے بنی مجیب جیکٹ سے تقریب کے تاریخی اور ثقافتی اقدار میں اہم اضافہ ہوگا۔‘‘ انھوں نے کہا کہ اس سے کھادی کو عالمی اور سفارتی پلیٹ فارم پر بڑے پیمانے پر فروغ ملے گا۔
سفارتی کنسائنمنٹ(کھیپ) کو پہلے ہی ڈھاکہ کے لئے روانہ کردیا گیا ہے۔ جیکٹ کے سفارتی مقصد کے مد نظر کے وی آئی سی نے اسے کافی اہمیت دی تھی اور وقت سے پہلے ہی اس کی سپلائی کردی گئی۔