Urdu News

پاکستان میں مالیاتی آزادی کا فقدان ، خارجہ پالیسی امریکی اثر و رسوخ سے پاک نہیں: این ایس اے

پاکستان میں مالیاتی آزادی کا فقدان ، خارجہ پالیسی امریکی اثر و رسوخ سے پاک نہیں: این ایس اے

ملک کے قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر معید یوسف نے پیر کو کہا کہ پاکستان کو مالی آزادی حاصل نہیں ہے اور اس کی خارجہ پالیسی امریکی اثر و رسوخ سے آزاد نہیں ہے۔جیو نیوز نے پیر کو یوسف کے حوالے سے کہا کہ ''جب ہم مطالبات [پورے] نہیں کر سکتے ہیں، تو ہم غیر ملکی قرضوں کی تلاش کرتے ہیں۔ جب آپ قرض لیتے ہیں، تو آپ کی معاشی خودمختاری پر سمجھوتہ کیا جاتا ہے''۔مزید برآں، یوسف نے افسوس کا اظہار کیا کہ جب بھی کوئی ملک انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) یا کسی اور غیر ملکی ادارے سے قرض مانگتا ہے تو وہ قوم عالمی اداروں سے اس طرح کے مطالبات کے ساتھ اپنی معاشی خودمختاری پر سمجھوتہ کرتی ہے۔ یوسف نے کہا، ''یہ کسی ملک کی خارجہ پالیسی کو متاثر کرتا ہے،'' اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ جب خارجہ پالیسی متاثر ہوتی ہے، تو آپ معاملات نہیں چلا سکتے کیونکہ وہ ایک مثالی صورت حال میں ہوں گے۔

 جیو نیوز کے مطابق، یوسف نے نوٹ کیا کہ جب کوئی ملک بین الاقوامی قرض دہندگان پر منحصر ہوتا ہے، تو وہ انسانی بہبود یا روایتی سلامتی مسلح افواج اور اندرونی سلامتی کے لیے وسائل مختص نہیں کر سکتا۔این ایس اے نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کوئی ملک اس وقت تک مالی آزادی حاصل نہیں کر سکتا جب تک کہ وہ اپنے وسائل سے تمام مقامی مطالبات کو پورا نہیں کرتا۔ خارجہ پالیسی کے حوالے سے، یوسف نے کہا، ''یہ اب بھی [امریکی اثر سے آزاد] نہیں ہے اور مجھے شک ہے کہ کوئی ایسا ملک ہے جو اس سے آزاد ہو۔''

Recommended