ریاض،19مئی (انڈیا نیرٹیو)
سعودی عرب کی وزارتِ خارجہ نے الریاض میں متعیّن لبنانی سفیر کو منگل کے روز طلب کیا ہے اور ان سے لبنانی وزیرخارجہ شربل وہبہ کے مملکت اور دوسرے عرب ممالک کے بارے میں ”شرمناک بیان“ پر سخت احتجاج کیا ہے۔وزارتِ خارجہ کے حکام نے ایک احتجاجی مراسلہ بھی لبنانی سفیر کے حوالے کیا ہے۔لبنانی وزیرخارجہ شربل وہبہ نے سوموار کو ایک ٹی وی انٹرویو میں ایک نیا تنازع کھڑا کردیا ہے۔انھوں نے خلیجی عرب ممالک کو عراق اور اس کے ہمسایہ ملک شام میں داعش کے ظہور کا ذمے دار قراردیا ہے۔
انھوں نے الحرا ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ”محبت ،بھائی چارے اور دوستی کے علمبردار ممالک ہمارے لیے داعش کو سامنے لائے تھے۔“ لیکن انھوں نے براہ راست کسی ملک کا نام نہیں لیا۔سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ”وزارت خارجہ مملکت ،اس کے عوام اور خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے رکن ممالک کے بارے میں ان (لبنانی وزیرخارجہ)کے توہین آمیز اور شرمناک بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔“
سعودی وزارتِ خارجہ نے اپنے اس موقف کا اعادہ کیا ہے کہ اس طرح کے بیانات سفارتی اقدارکے بالکل منافی ہیں اور یہ سعودی عرب اور لبنان کے درمیان استوار تاریخی تعلقات سے بھی کوئی مطابقت نہیں رکھتے ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ”ان توہین آمیز ریمارکس کے دونوں برادرممالک کے درمیان تعلقات کے لیے مضمرات کے پیش نظر وزارتِ خارجہ میں جمہوریہ لبنان کے سفیر کو طلب کیا گیا ہے اور ان سے لبنانی وزیرخارجہ کے دشنام طرازی پر مبنی بیان کی مذمت کی گئی ہے اور اس ضمن میں ایک احتجاجی مراسلہ ان کے حوالے کیا گیا ہے۔“لبنان کے صدر میشیل عون نے منگل کے روز ایک بیان میں کہاہے کہ وزیرخارجہ کے تنقیدی کلمات سرکاری پالیسی کی عکاسی نہیں کرتے ہیں۔انھوں نے یہ بیان جاری کرکے دراصل خلیجی عرب ممالک کے ساتھ مزید کشیدگی سے بچنے کی کوشش کی ہے کیونکہ یہی ممالک بحران کا شکارلبنان کو سب سے زیادہ مالی امداد بھی مہیا کرتے ہیں۔
لبنانی وزیر خارجہ کے ’متنازع بیان‘ پر امارات میں لبنانی سفیر کی دفتر خارجہ طلبی
سعودی عرب کے بعد متحدہ عرب امارات نے بھی لبنانی وزیر خارجہ کے ”توہین آمیز اور نسل پرستانہ“ بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے امارات میں متعین لبنانی سفیر کو دفتر خارجہ میں طلب کرکے سخت احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ اور بین الاقوامی تعاون نے گذشتہ روز لبنان کے قائم مقام وزیر خارجہ شربل وھبہ کے اس بیان کی شدید مذمت کی جس میں انہوں نے سعودی عرب اور دوسرے خلیجی ملکوں کے خلاف توہین آمیز ریمارکس دیے ہیں۔ابو ظبی میں تعینات لبنانی سفیر کو دفتر خارجہ میں طلب کر کے ان سے سخت احتجاج کیا گیا۔ وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ لبنانی وزیر خارجہ کا بیان لبنان اور خلیجی ممالک کے تاریخی تعلقات کی عکاسی نہیں کرتا۔ اس طرح کے بیانات سے لبنان اور خلیجی ریاستی میں تناومیں مزید اضافہ ہوگا۔
قبل ازیں سعودی عرب نے بھی لبنانی وزیر خارجہ کے اس بیان کی شدید مذمت کی ہے جس میں انہوں نے مملکت اور دوسرے خلیجی ملکوں کے خلاف توہین آمیز الفاظ کا استعمال کیا تھا۔