Urdu News

مالدیپ نے دو ممالک کے درمیان تعلقات کو بے اثر کرنےکے لیے’انڈیا آؤٹ’ مہم پر بل پیش کیا

مالدیپ نے دو ممالک کے درمیان تعلقات کو بے اثر کرنےکے لیے'انڈیا آؤٹ' مہم پر بل پیش کیا

مالدیپ اور بیرونی ممالک کے درمیان قائم سفارتی تعلقات کو متاثر کرنے والی کارروائیوں کا مقابلہ کرنے سے متعلق بل' کے نام سے ایک بل حال ہی میں عوامی مجلس میں پیش کیا گیا تاکہ ایسی کارروائیوں کو روکا جا سکے جو نئی دہلی اور دونوں کے درمیان تعلقات کو بری طرح متاثر کر سکتے ہیں۔

بین الاقوامی فورم برائے حق و سلامتی(IFFRAS) کی رپورٹ کے مطابق، بل کی ابتداء مالدیپ کے سابق صدر عبداللہ یامین کی زیر قیادت'#IndiaOut' مہم تھی، جہاں یامین نے مالدیپ میں اپنے سیاسی فائدے کے لیے ہندوستان کو مسلسل نشانہ بنایا۔ اپنے چین نواز موقف کے لیے مشہور یامین نے#Indiaout مہم کو اپنے سیاسی عزائم کو زندہ کرنے کے لیے استعمال کیا، اور اسے 2023 کے عام انتخابات کے لیے ایک بڑا سیاسی مسئلہ بنانے کے لیے بھارت مخالف موقف اختیار کیا۔ مہم سے متعلق مسائل کو سب سے پہلے سابق صدر اور پارلیمنٹ کے سپیکر محمد نشید نے سرخ جھنڈا دیا۔ انہوں نے یہ مسئلہ 24 جنوری کو پارلیمنٹ کی سیکورٹی سروسز کمیٹی (241 کمیٹی) کے سامنے پیش کیا۔

نشید نے کہا کہ اپوزیشن کی طرف سے چلائی جانے والی مہم قومی خطرہ ہے اور ساتھ ہی یہ بھی اظہار کیا کہ ہندوستان میں رہنے والے مالدیپ کے بہت سے باشندے اس مہم سے خطرہ محسوس کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس مسئلے کو اٹھانے کا مقصد مالدیپ کے ساتھ دو طرفہ ملک کے خلاف منظم ہونے والی اس طرح کی سرگرمی سے ہونے والے نقصان کی مقدار کا تعین کرنے میں مدد کرے گا۔IFFRAS کی رپورٹ کے مطابق  "کسی سیاسی جماعت کو تنقید کا نشانہ بنایا جا سکتا ہے، یا کسی مخصوص شخصیت پر تنقید کی جا سکتی ہے۔

 لیکن کمیشن کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اس بات پر بحث کرے یا تحقیق کرے کہ مالدیپ میں حزب اختلاف کی طرف سے دو طرفہ ساتھی کے خلاف منظم مہم کس طرح اس کے تصور اور سلوک کو بدل سکتی ہے۔انہوں نے کہا۔ ہندوستان کے ساتھ تعلقات منقطع کرنا یا درحقیقت، کوئی بھی غیر ملکی اتحادی جو مالدیپ کے محسن کا کردار ادا کر سکتا ہے، مالدیپ کے لیے ایک خطرناک تجویز ہے۔

Recommended