Urdu News

پی او کے  میں بنگلہ دیش کی جنگ آزادی کے موقع پر زبردست مظاہرے

پی او کے  میں بنگلہ دیش کی جنگ آزادی کے موقع پر زبردست مظاہرے

پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) کے باغ اور ہجیرہ میں جمعہ کو بنگلہ دیش کی جنگ آزادی کے موقع پر مظاہرے کیے گئے، جس کی وجہ سے مشرقی پاکستان ایک نئی قومی ریاست بن گیا۔ مظاہرین نے اس وقت کے مشرقی پاکستان کے حالات کا موازنہ پنجابی پاکستانی حکومت کے تحت پی او کے کی موجودہ صورتحال سے کیا۔

اس دوران  اسلام آباد سے حقیقی آزادی  کے  تازہ  مطالبہ  کے ساتھ اسلام آباد کے خلاف نعرے لگائے گئے۔ یہ پہلا موقع تھا جب 16 دسمبر کو پی او کے میں اس طرح کے احتجاج کا اہتمام کیا گیا تھا۔  پچاس سال پہلے، یہ دن دوسری جنگ عظیم کے بعد سب سے بڑے فوجی ہتھیار ڈالنے کا دن تھا، کیونکہ پاکستانی فوج کے 93,000 سپاہیوں نے ہندوستانی افواج کے سامنے ہتھیار ڈال دیے تھے۔جس کے نتیجے میں بنگلہ دیش، جس کا سابقہ مشرقی پاکستان تھا، آزاد ہوا۔

 ہندوستان میں ہر سال 16 دسمبر کو  ‘وجے دیوس’ کے طور پر منایا جاتا ہے۔  16 دسمبر 1971 کو مشرقی پاکستان کے چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور مشرقی پاکستان میں پاکستانی فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل امیر عبداللہ خان نیازی نے ہتھیار ڈالنے کے معاہدے پر دستخط کیے۔ حالیہ مہینوں میں پی او کے میں مسلسل پاکستان مخالف اور فوج مخالف مظاہروں کے بعد مسلسل بدامنی دیکھنے میں آئی ہے۔

 ایشین لائٹ انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق، اس ماہ کے شروع میں،  پی او کے میں “آزادی کے نعروں” میں اضافہ دیکھنے میں آیا جب وزیر اعظم شہباز شریف نے   پاکستان مقبوضہ کشمیرکے سرکردہ رہنما تنویر الیاس کی توہین کی۔ یہ نئی پیشرفت ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سامنے آئی ہے جس میں شریف کو دکھایا گیا ہے، جو ایک سرکاری تقریب میں تھے، جس میں انہیں الیاس کے ساتھ زبانی جھگڑے میں ملوث دکھایا گیا تھا۔

Recommended