Urdu News

پاکستان کے گوادر میں مطالبات کی منظوری کے لیے زبردست ریلی

پاکستان کے گوادر میں مطالبات کی منظوری کے لیے زبردست ریلی

"گوادر کو حق دو" تحریک کی حمایت میں جمعہ کو پاکستان کے بلوچستان کے بندرگاہی شہر گوادر کی مرکزی سڑکوں پر ہزاروں افراد نے مارچ کیا۔ ڈان اخبار کی خبر کے مطابق، شرکاء، جن میں خواتین اور بچے شامل تھے، نے ایک جلوس نکالا جس پر پلے کارڈز اور بینرز تھے جن پر ان کے مطالبات کے حق میں نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔دوسری چیزوں کے علاوہ، ہزاروں رہائشی پینے کے صاف پانی تک رسائی اور "ٹرالر مافیا" کے خاتمے کا مطالبہ کرتے رہتے ہیں۔

 جماعت اسلامی بلوچستان کے جنرل سیکرٹری مولانا ہدایت الرحمان نے کہا کہ احتجاج دراصل صوبائی اور وفاقی حکومتوں کے خلاف ریفرنڈم ہے اور عوام اپنے حقوق کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔جے آئی رہنما نے اعلان کیا کہ "یہ بلوچستان کے محروم اور مظلوم عوام کی تحریک ہے جس میں ماہی گیروں، غریب مزدوروں اور طلباء شامل ہیں، جو ان کے تمام مطالبات کی منظوری اور ان پر عمل درآمد تک جاری رہے گی۔" یہ گوادر میں سینئر پاکستانی سیاست دان اور بلوچ متحدہ محاذ (بی ایم ایم) کے صدر یوسف مستی خان کی گرفتاری کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔

ڈان کی خبر کے مطابق، یوسف خان کو جمعرات کو گوادر کے لوگوں کے احتجاجی دھرنے میں "اشتعال انگیز اور ریاست مخالف" تقریر کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ یہ گرفتاری گوادر کے رہائشیوں کی جانب سے حقوق کے لیے 20 دنوں سے جاری احتجاج کے درمیان عمل میں آئی۔ پاکستانی حکام نے مختلف دیگر اضلاع سے ہزاروں پولیس افسران کو امن و امان برقرار رکھنے اور انسداد فسادات کی ڈیوٹی پر بھیجنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔

Recommended