مائیک پومپیو کا قاسم سلیمانی کے قتل پر طنزیہ تبصرہ
واشنگٹن،یکم مارچ(انڈیا نیرٹیو)
سابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر قاسم سلیمانی کو ہلاک کرنے پر فخر کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے موجودہ امریکی انتظامیہ کے ایران کے حوالے سے نرم رویے اور ایران کے جوہری پروگرام میں واپسی کی کوششوں پر اسے سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
فلوریڈا میں ری پبلیکن پارٹی کے ایک تقریب سے خطاب میں مائیک پومپیونے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کا اقدام امریکا کے لیے فخر کا باعث ہے۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ' خدا قاسم سلیمانی پر رحم کرے۔ اب وہ امریکیوں کے لیے مزید مشکلات پیدا کرنے کے قابل نہیں رہا ہے'۔
مائیک پومپیو نے تقریب سے خطاب میں حاضرین سے استفسار کیا کہ آپ میں سے کتنے لوگ قاسم سلیمانی کویاد کرتے ہیں؟۔ پھر خود اس کا جواب مزاحیہ الفاظ میںدیتے ہوئے کہا کہ اپنے قتل کے بعد سلیمانی امریکیوں کے لیے مزید مشکلات پیدا کرنے کے قابل نہیں رہا ہے۔
ہمیں سلیمانی کو ہلاک کرنے پرفخر ہے۔ ہم نےسلیمانی کی گیم اس کے سر پر الٹ دی۔خیال رہے کہ تین جنوری 2020کو ایرانی پاسداران انقلاب کی سمندر پار عسکری کارروائیوں کی ذمہ دار قدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کو بغداد ہوائی اڈے پر ایک ڈرون حملے میں ہلاک کردیا گیا تھا۔
امریکہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے تھا کہ سلیمانی عراق میں سیکڑوں امریکیوں کی ہلاکت کا ذمہ دار تھا اور وہ مزید امریکی فوجیوں کو ہلاک کرنے کے منصوبے پر کام کر رہا تھا۔ایران نے سلیمانی کے قتل میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت 53 افراد کو اشتہاری قرار دیا ہے۔
تہران کے پراسیکیوٹر جنرل علی قاصی مہر نے براہ راست سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو قاسم سلیمانی کےقتل کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ان کے گرفتاری وارنٹ جاری کیے ہیں۔ ایران نے ٹرمپ اور دیگر ملزمان کی گرفتاری میں مدد کے لیے انٹرپول سے بھی مدد کی درخواست کی ہے۔