کوئٹہ، 03 جولائی (انڈیا نیرٹیو)
دہشت گرد پاکستان میں فوج پر حاوی ہیں۔ بلوچستان کے ضلع کیچ میں اتوار کی شب دہشت گردوں کے ساتھ مقابلے میں ایک میجر اور ایک جوان شہید ہو گئے۔ اس واقعے سے چند گھنٹے قبل ضلع شیرانی میں تین چوکیوں پر بیک وقت حملوں میں چار سکیورٹی اہلکار شہید ہو گئے تھے۔ اس دوران ایک مشتبہ دہشت گرد بھی مارا گیا۔
پاک فوج کے میڈیا ونگ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے ترجمان نے کیچ انکاونٹر میں میجر سمیت دو افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ کالعدم دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے تین سیکیورٹی چوکیوں پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ اس انکاونٹر میں فوج نے اپنے بہادر میجر ثاقب حسین اور نائیک باقر علی کو کھو دیا ہے۔ دہشت گردوں کی فائرنگ سے ایک اور فوجی زخمی ہوا ہے۔
ڑوب ڈویڑن کے کمشنر سعید احمد عمرانی نے بتایا کہ دناسر کے علاقے میں پولیس، لیوی اور فرنٹیئر کور کی تین سیکورٹی پوسٹوں پر بیک وقت مسلح حملے ہوئے۔ مسلح دہشت گردوں نے دستی بم اور راکٹ پھینکے۔ یہ چوکیوں میں پھٹ گیا۔ حملے میں چار شدید زخمی فوجی مارے گئے۔ دہشت گردوں کو پکڑنے کے لیے ہر کونے کی تلاشی لی جا رہی ہے۔ جاں بحق ہونے والوں میں سب انسپکٹر بہادر خان بابر، کانسٹیبل باز خان، کانسٹیبل محمد افضل اور ایف سی کیپٹن سعید شامل ہیں۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق دہشت گردی کے واقعات سے مشتعل شہید سکیورٹی اہلکاروں کے لواحقین نے دناسر کے علاقے میں شاہراہ کو بند کر کے حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ اہلکاروں کے دو گھنٹے سمجھانے کے بعد وہ سڑک سے اٹھ کرگئے۔