Urdu News

وزارت آئی ٹی ونگ گلگت بلتستان، پی او کے کو پاکستان کا حصہ نہیں مانتی

 اسلام آباد۔13 جنوری

پاکستان کی انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کے ذیلی ادارے  یونیورسل سروس فنڈ(USF) نے گلگت بلتستان اور  پاک مقبوضہ کشمیر  میں ٹیلی کام منصوبے شروع کرنے سے انکار کر دیا ہے، یہ کہتے ہوئے کہ یہ خطے آئینی طور پر ملک کا حصہ نہیں ہیں۔ یو ایس ایف نے ایک خط میں کہا ہے کہ اس وجہ سے سیلولر موبائل کمپنیاں پاکستان میں پیدا ہونے والی رقم کے استعمال پر اعتراض کر سکتی ہیں۔ یہ صورت حال پاکستان کے لیے بڑے پیمانے پر شرمندگی کا باعث بنتی ہے۔ بھارت کا موقف ہے کہ گلگت بلتستان اور پی او کے ان علاقوں کے مکینوں میں شدید ناراضگی کے باوجود پاکستان نے غیر قانونی طور پر قبضہ کر رکھا ہے۔

 گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ خالد خورشید نے یو ایس ایف پر زور دیا تھا کہ وہ خطے میں اپنی خدمات کو بڑھائے۔ وہ چاہتے تھے کہ ایجنسی اس منصوبے کو جلد از جلد شروع کرے تاکہ پہاڑی علاقے میں انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کو بہتر بنایا جا سکے، پاکستان نے وقت کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان میں چینی اثر و رسوخ کو دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی راہداری، CPECکی تعمیر کے لیے بڑھنے دیا ہے۔

 اعلیٰ بھارتی انٹیلی جنس ذرائع نے کہا کہ یہ صورتحال گلگت بلتستان اور پی او کے پر پاکستان کی منافقت کو بے نقاب کرتی ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ دونوں خطوں کے عوام اپنے مقصد کو سمجھیں اور کھڑے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ USFپریشان حال فاٹا اور بلوچستان کے علاقوں تک بھی خدمات فراہم کر رہا ہے لیکن جی بی اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں ان سے انکار اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ اس نے دونوں علاقوں کے رہائشیوں کو ملک کے باقی حصوں سے باہر کر دیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق گزشتہ سال، پاکستانی حکومت نے امید ظاہر کی تھی کہ اگلی نسل کی موبائل سروسز کے لیے ستمبر میں PoKاور گلگت بلتستان کے لیے سپیکٹرم کی نیلامی سے ان علاقوں میں ٹیلی کام اور براڈ بینڈ سروسز کو بہتر بنانے میں کافی مدد ملے گی۔

Recommended