واشنگٹن، 11 اپریل (انڈیا نیرٹیو)
بھارت کی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا ہے کہ بھارت میں اقلیتیں مسلسل ترقی کر رہی ہیں لیکن پاکستان میں انہیں پریشان کیا جارہا ہے۔ واشنگٹن میں قائم امریکی تھنک ٹینک پیٹرسن انسٹی ٹیوٹ فار انٹرنیشنل اکنامکس (پی آئی آئی ای) کے فورم پر بات چیت کرتے ہوئے، انہوں نے پاکستان میں توہین رسالت قانون کے غلط استعمال پر بھی سوال اٹھایا۔
پی آئی آئی ای کے صدر ایڈم پوسین نے مغربی میڈیا میں بھارت میں اقلیتوں کے فسادات کا شکار ہونے جیسے مدعے اٹھائے جانے پر سوال کیا تو نرملا سیتا رمن نے اسے خارج کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں دنیا کی دوسری سب سے بڑی مسلم آبادی ہے اور یہ ا?بادی اب بھی تعداد میں بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا اس لحاظ سے ہندوستان کے بارے میں یہ کہنا درست ہوگا کہ مسلمانوں کی آبادی 1947 کے مقابلے میں بڑھ رہی ہے۔ دوسری جانب پاکستان میں اقلیتوں کی حالت بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے اور ان کی تعداد دن بدن کم ہوتی جارہی ہے۔
یہاں تک کہ پاکستان میں بعض مسلم طبقوں کی تعداد بھی کم ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں جہاں ہر طبقے کے مسلمان اپنا کاروبار کر رہے ہیں، ان کے بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور انہیں فیلوشپ دی جا رہی ہے۔
پاکستان میں اقلیتوں پر معمولی الزامات لگائے جاتے ہیں، جن کے لیے سزائے موت جیسی سزا دی جاتی ہے۔ پاکستان میں توہین رسالت کا قانون زیادہ تر معاملات میں ذاتی انتقام کی تکمیل کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ متاثرین کو فوری طور پر مجرم تصور کیا جاتا ہے، یہاں تک کہ کسی جیوری کے تحت مناسب تفتیش اور مقدمہ چلائے بغیر۔