Urdu News

جی۔20 میں مودی: سنک سے ہوئی پہلی ملاقات، بائیڈن بھی ملنے پہنچے

جی۔20 میں مودی

انڈونیشیا کے صدر مودی کے استقبال کے لیے ہوٹل پہنچے
ہالینڈ کے وزیراعظم مارک روٹ سے بھی بات چیت ہوئی

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے ساتھ بھارتی پی ایم کی بات چیت
جی -20 ممالک کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی بھی انڈونیشیا کے شہر بالی پہنچے ہیں۔ اس دوران برطانوی وزیراعظم رشی سنک سے ان کی پہلی ملاقات ہوئی۔ امریکی صدر جو بائیڈن خود چل کر بھارتی وزیراعظم سے ملنے ان کے پا س پہنچے۔
دو روزہ جی-20 سربراہی اجلاس منگل کو شروع ہوا جس میں امریکی صدر جو بائیڈن، برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سنک اور ہندوستان کے وزیر اعظم مودی سمیت دنیا کی 20 بڑی معیشتوں والے ممالک کے رہنما شرکت کر رہے ہیں۔

اس دوران مودی اور سنک کے درمیان پہلی ملاقات ہوئی۔ ہندوستانی وزیر اعظم اور ہندوستانی نژاد برطانوی وزیر اعظم کے درمیان ہونے والی اس ملاقات کو لے کر دونوں ملکوں میں کافی جوش و خروش تھا۔

ہندوستانی ٹیکنالوجی کاروباری نارائن مورتی کے داماد رشی سنک حال ہی میں برطانیہ کے وزیر اعظم بنے ہیں۔ مودی اور سنک کے درمیان طویل گفتگو ہوئی ۔ اس دوران سنک نے کہا کہ ہندوستان دنیا کی ترقی کے لیے ضروری ہے۔ دوسری جانب مودی نے کہا کہ بھارت اپنا مثبت کردار ادا کرتا رہے گا۔
جی-20 چوٹی کانفرنس میں وزیر اعظم مودی کاجلوہ صاف نظر آرہا ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن خود مودی سے ملنے ان کے پاس پہنچے۔ دونوں رہنماؤں نے گرمجوشی سے ایک دوسرے کو گلے لگایا۔ مودی اور بائیڈن کافی دیر تک ایک دوسرے سے بات کرتے نظر آئے۔ انڈونیشیا کے صدر جوکو ویڈوڈو نے اپنے ہوٹل میں مودی کا استقبال کیا۔ انڈونیشیا اس وقت جی -20 گروپ کا چیئرمین ہے اور اب صدارت بھارت کے ہاتھ میں آنے والی ہے۔

سمٹ کے دوران ہندوستانی وزیر اعظم مودی اور ہالینڈ کے وزیر اعظم مارک روٹ کے درمیان بھی بات چیت ہوئی۔ اس دوران دونوں رہنماؤں نے اس کثیرالجہتی سربراہی اجلاس کو عالمی رہنماؤں کے لیے مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کرنے کا ایک شاندار موقع قرار دیا۔ ہندوستانی وزیر اعظم نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سے بھی بات چیت کی۔ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا۔ میکرون اگلے سال کے شروع میں ہندوستان کا دورہ کر رہے ہیں۔
مل کر تلاش کریں جنگ کو روکنے کا راستہ
وزیر اعظم مودی نے جی-20 چوٹی کانفرنس کے دوران فوڈ انرجی سیکورٹی سیشن میں شرکت کی۔ اس سیشن میں انہوں نے کہا کہ کورونا اور یوکرین جنگ کی وجہ سے دنیا کی سپلائی چین متاثر ہوئی ہے جس کے نتیجے میں پوری دنیا پریشان ہے۔

اقوام متحدہ جیسے ادارے بھی ان مسائل کو حل کرنے میں ناکام ہیں۔ ایسے میں ہم سب کو مل کر یوکرین میں جنگ روکنے کا راستہ تلاش کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین میں جنگ بندی کے لیے راستہ تلاش کرنا اور سفارت کاری کے راستے پر واپس آنا ضروری ہے۔

پچھلی صدی میں عالمی جنگ کی تباہ کاریوں کے دوران اس وقت کے رہنماؤں نے امن کا راستہ اپنانے کی سنجیدہ کوشش کی۔ اب باری ہے آج کے لیڈروں کی۔
ہندوستان کاتوانائی کا تحفظ اہم ہے
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ہندوستان کا توانائی کا تحفظعالمی ترقی کے لیے اہم ہے۔ ہندوستان دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت ہے۔ توانائی کی فراہمی پر کسی قسم کی پابندی کو فروغ نہیں دیا جانا چاہیے اور توانائی کی منڈی میں استحکام کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ 2030 تک ہماری نصف بجلی قابل تجدید ذرائع سے پیدا کی جائے گی۔ ہندوستان میں پائیدار غذائی تحفظ کے لیے قدرتی کھیتی کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ جوار جیسے غذائیت سے بھرپور اور روایتی غذائی اناج کو پھر سے مقبول بنانے کی شروعات ہوئی ہے۔ جوار عالمی غذائی قلت اور بھوک کو بھی دور کر سکتا ہے۔

Recommended