Urdu News

توہین رسالت کے الزام پر قتل: پاکستان میں مارے گئے سری لنکن دوست کو ساتھی نے کی تھی بچانے کی کوشش

توہین رسالت کے الزام پر قتل: پاکستان میں مارے گئے سری لنکن دوست کو ساتھی نے کی تھی بچانے کی کوشش

پاکستان کے سیالکوٹ میں ہفتے کے روز سری لنکا کے ایک شہری کو مارے جانے اور جلائے جانے کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے، جس میں نوجوان اپنے ساتھی کو بچانے کے لیے ہجوم سے لڑتے ہوئے نظر آ رہا ہے۔

پنجاب کے آئی جی پی راؤ سردار علی خان نے ابتدائی رپورٹ میں بتایا کہ سری لنکن شہری دیاودانا وزیرآباد روڈ پر واقع راجکو انڈسٹریز میں منیجر تھا۔ انہوں نے ملازمین سے کہا کہ وہ غیر ملکی وفد کی آمد سے قبل فیکٹری کی تمام مشینوں سے اسٹیکرز ہٹا دیں۔ جس پر فیکٹری کے ملازمین نے ان پر توہین مذہب کا الزام لگاتے ہوئے فیکٹری کے احاطے میں احتجاج شروع کر دیا۔ مظاہرے میں فیکٹری ورکرز کے ساتھ مقامی لوگوں کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔ دیکھتے ہی دیکھتے ہجوم میں شامل سینکڑوں لوگ دیاودانا پر حملہ آور ہو گئے۔

لنچنگ سے پہلے کی ویڈیو میں فیکٹری مینیجر سری لنکن شہری پر ہجوم کے ذریعے حملہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں شہری کا ایک ساتھی دوست بھیڑ کے درمیان اسے بچانے کی کوشش کرتا نظر آ رہا ہے۔ یہ ساتھی کارکن انہیں فیکٹری کی چھت پر ہجوم سے بچانے کی کوشش کر رہا ہے اور آس پاس موجود درجنوں لوگ انہیں مارنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایک 49 سالہ سری لنکن شخص کو ہجوم نے توہین مذہب کے الزام میں مار پیٹ کے بعد جلا دیا۔ اس معاملے میں کئی لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

ویڈیو میں سنا جا سکتا ہے کہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ آج یہ بچ نہیں سکے گا۔ ساتھی نے دیاودانا کو بچانے کی پوری کوشش کی لیکن آخر کار وہ ناکام رہا۔ ہجوم نے سڑک پر ان کو گھسیٹا اورپیٹ پیٹ کرجلاکرمارڈالا۔سری لنکا کے شہری پریانتھا کمارا دیاودانا نے راجکو انڈسٹریز میں 10 سال تک کام کیا۔ حکومت پاکستان اور سری لنکا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے اس قتل کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

Recommended