Urdu News

میانمار کی عدالت نے آنگ سان سوچی26 سال کی سزا سنائی

معزول رہنما آنگ سان سوچی

میانمار کی عدالت نے آنگ سان سوچی کو مزید دو مقدمات میں مجرم قرار دیتے ہوئے سزا میں 26 سال کی توسیع کر دی

نیپیداو، 12 اکتوبر (انڈیا نیرٹیو)

 فوج کے زیر اقتدار میانمار کی ایک عدالت نے بدھ کو معزول رہنما آنگ سان سوچی کو بدعنوانی کے دو الزامات میں مجرم قرار دیاہے۔ عدالت نے ان کی سزا میں 26 سال کی توسیع کر دی ہے۔

گزشتہ ماہ ایک عدالت نے آنگ سان سوچی کو ایک اور فوجداری مقدمے میں مجرم قرار دیتے ہوئے تین سال کی سخت قید کی سزا سنائی تھی۔ سوچی کوفروری 2021 میں تختہ پلٹ کے بعد حراست میں لیا گیا تھا۔ انہیں  بدعنوانی اور اشتعال انگیزی سمیت کئی جرائم میں قصوروار قرار دیا جا چکا ہے۔

میانمار کی عدالت کے  تازہ ترین فیصلے سے معزول رہنما کی نیشنل لیگ ڈیموکریسی پارٹی کے وجود پر خطرہ منڈلا رہا ہے۔ فوجی حکومت نے نئے انتخابات سے قبل اس جماعت کو تحلیل کرنے کی بات کی ہے۔

فوج نے 2023 میں انتخابات کرانے کا وعدہ کیا ہے۔ سوچی کی پارٹی نے 2020 کے عام انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی تھی ۔

لیکن میانمار کی فوج نے یکم فروری 2021 کو سوچی کی منتخب حکومت سے یہ کہتے ہوئے اقتدار پر قبضہ کر لیا کہ اس نے مبینہ طور پر انتخابات میں دھوکہ دہی کی ہے۔ اس کے ساتھ سوچی کی سابق حکومت کے دو سینئر ارکان کو بھی سزا سنائی گئی ہے۔

میانمار میں یکم فروری 2021 کی رات فوجی نے تختہ پلٹ کرتے ہوئے سوچی کو ہاوس اریسٹ کر لیا تھا۔ فوجی رہنما جنرل من آنگ ہالنگ اس کے بعد ے وزیر اعظم کے عہدے پرتعینات ہیں۔

Recommended