Urdu News

میانمار: فوجی بغاوت کے بعد اب انٹرنیٹ سروس بھی بند

میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے عوام

ینگون 07 فروری (انڈیا نیرٹیو)

فوجی حکومت نے میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف بڑھتے ہوئے مظاہروں کے پیش نظر ہفتے کے روزسے انٹرنیٹ خدمات بندکردی ہیں۔ ہفتہ کی درمیانی رات موبائل انٹرنیٹ سروس میں خلل پڑنا شروع ہوا اور ہفتہ کی صبح براڈبینڈ سروس بھی بند کردی گئی۔ اسی دوران ، لینڈ لائن ٹیلیفون سروس کے کام کرنے کے بارے میںمتضاد خبریں آرہی ہیں۔

انٹرنیٹ میں رکاوٹ اور بندش کی نگرانی کرنے والے لندن کے ادارے نیٹ بلاک نے کہا ہے کہ ہفتے کی سہ پہر سے میانمار میں انٹرنیٹ سروس تقریبا مکمل طور پر بندہے اور رابطہ صرف 16 فیصد رہ گیا ہے۔ فوجی حکومت نے جمعہ کے روز مواصلاتی آپریٹرز اور انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والوں کو بڑھتی ہوئی مخالفت کے پیش نظر ٹویٹر اور انسٹاگرام کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کا حکم دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ لوگ ان فورم سے جعلی خبریں نشر کررہے ہیں۔

فوجی حکومت نے پہلے ہی فیس بک کے استعمال پر پابندی عائد کردی ہے لیکن یہ مکمل طور پر موثر نہیں ہے۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ انٹرنیٹ پرپابندی کی جلدی بغاوت کی بڑھتی ہوئی مخالفت کو روکنے کے لئے ہے کیونکہ اس بغاوت کے خلاف ہفتے کے روز سڑکوں پر بڑے مظاہرے دیکھنے کو ملے۔ تقریباً ایک ہزار مظاہرین جن میں فیکٹری کے کارکنان اور طلباءبھی شامل تھے ، ہفتہ کی صبح ینگون جانے والی مرکزی سڑک پر مارچ کیا جہاں 100 پولیس اہلکار انہیں روکنے کے لئے تعینات تھے۔مارچ میں شامل افراد فوجی آمریت کے خاتمے کیلئے نعرے لگا رہے تھے۔

Recommended