Urdu News

میانمار نے کیا چین کو خبردار: چین کی فوجی حکومت کے ساتھ شراکت داری کو برداشت نہیں کیا جائے گا

میانمار نے کیا چین کو خبردار

میانمار کی متوازی سویلین نیشنل یونٹی گورنمنٹ کی  چین کو چیتاونی

ینگون ،6؍اپریل

میانمارکی متوازی سویلین نیشنل یونٹی گورنمنٹ (این یو جی) نے چین کو خبردار کیا ہے کہ فوجی حکومت کے ساتھ شراکت داری کی کسی بھی کوشش کو میانمار کے عوام مسترد کر دیں گے اور اس سے چین کی بین الاقوامی ساکھ کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔ یہ انتباہ   این یو جی کی وزارت خارجہ کی طرف سے ایک بیان میں اس وقت جاری کیا گیا جب چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے یکم اپریل کو انہوئی صوبے کے تونشی میں میانمار کی حکومت کے مقرر کردہ اپنے ہم منصب وونا مونگ لون سے ملاقات کی۔ وونا مونگ لون وانگ کی دعوت پر چین میں تھیں۔

این یو جی  کی تشکیل برطرف نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی  حکومت کے منتخب قانون سازوں نے کی تھی، جس کی قیادت ڈی  آنگ سان سوکی نے کی تھی، اور ان کے نسلی حلیفوں کے ساتھ ملک اور بیرون ملک حکومت کی قانونی حیثیت کو چیلنج کرنے کے لیے بنایا گیا تھا۔  میانمار میں بہت سے لوگ  این یو جی کو اپنی جائز حکومت کے طور پر لیتے ہیں اور بہت سے مغربی ممالک نے سرکاری طور پر تسلیم کرنے میں ہچکچاہٹ کے باوجود اس کی حمایت کی ہے۔

ملاقات کے دوران، چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ چین میانمار کے ساتھ تمام شعبوں میں تبادلے اور تعاون کو گہرا کرنے کے لیے تیار ہے، جس میں عوام سے عوام کے تعلقات بھی شامل ہیں۔ میانمار میں اس وقت ایک فوجی حکومت ہے جس نے گزشتہ سال فروری میں ملک کی جمہوری طور پر منتخب حکومت سے اقتدار چھین لیا تھا۔  بغاوت اب تک 1,700 سے زیادہ افراد کو ہلاک کر چکی ہے اور سنگین سماجی اور سیاسی عدم استحکام کا باعث بنی ہے، بہت سے مبصرین کو خدشہ ہے کہ ملک اب ایک ناکام ریاست بننے کے دہانے پر ہے۔ جب کہ زیادہ تر مغربی جمہوریتوں کی جانب سے حکومت کو خارجی تصور کیا جاتا ہے، چین جنتا کے ساتھ مشغول ہونے والے چند ممالک میں سے ایک رہا ہے، کیونکہ یہ میانمار کے سرفہرست سرمایہ کاروں میں سے ایک ہے اور اس کے جنوبی پڑوسی میں متعدد اسٹریٹجک بنیادی ڈھانچے کے منصوبے ہیں، جن میں توانائی بھی شامل ہے۔ این یو جی نے ایک بیان میں کہا کہ شیڈو حکومت مشترکہ مستقبل کے چین کے ہدف کے لیے پرعزم ہے۔ 

لیکن چین کی طرف سے حکومت کے ساتھ اس مستقبل کی تعمیر کی کوئی بھی کوشش، عوامی جمہوریہ چین کی بین الاقوامی ساکھ کو شدید نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے۔ اس نے متنبہ کیا کہ "اتنی ہی اہم بات یہ ہے کہ میانمار کے عوام غیر ملکی حکومتوں کی طرف سے ناجائز فوجی حکومت کے ساتھ اس طرح کی شراکت قائم کرنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کر دیں گے۔

Recommended