Urdu News

اسرائیل میں نفتالی بینیٹ اقتدارسے محروم، ساڑھے تین سال میں پانچویں بارانتخابات متوقع

اسرائیل میں نفتالی بینیٹ اقتدارسے محروم

تل ابیب/یروشلم، 21 جون (انڈیا نیرٹیو)

اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کی زیر قیادت مخلوط حکومت اقلیت میں رہ جانے کے بعد گر گئی۔ اس سے ملک میں بڑا سیاسی بحران پیدا ہو گیا ہے۔ یہ بحران بینیٹ اور لیپڈ کی جماعتوں کے درمیان اتحاد کے ٹوٹنے سے پیدا ہوا ہے۔ اسرائیل اب ساڑھے تین سال میں پانچویں مرتبہ عام انتخابات کی طرف بڑھ رہا ہے۔

اسرائیل میں اکتوبر کے آخر میں انتخابات ہو سکتے ہیں۔ نفتالی بینیٹ کے ساتھ معاہدے کے تحت وزیر خارجہ یائر لیپڈ آنے والے چند دنوں کے لیے ملک کا اقتدار سنبھالیں گے۔ سابق وزیراعظم اور موجودہ اپوزیشن لیڈر بنجمن نیتن یاہو نے اقتدار میں واپسی کا عزم ظاہر کیا ہے۔

پیر کو نفتالی بینیٹ اور یائر لیپڈ نے پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے پر اتفاق کیا۔ ایک مشترکہ بیان میں بینیٹ اور لیپڈ نے اتحاد کو توڑنے کا اعلان کیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ دونوں پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کا بل لے کر آئیں گے اور اکتوبر میں انتخابات ہونے کی امید ہے۔

بینیٹ اور لیپڈ کے درمیان اس وقت معاہدہ ہوا جب نیتن یاہو کو اقتدار سے ہٹا کر حکومت بنائی گئی، جس کے تحت موجودہ وزیر خارجہ نگراں وزیر اعظم رہیں گے۔ اس کا مطلب ہے کہ اگلے ماہ اسرائیل کا دورہ کرنے والے امریکی صدر جو بائیڈن کا استقبال بینیٹ کے بجائے لیپڈ کریں گے۔

اسرائیل کی عرب پارٹی حکمران اتحاد کا حصہ تھی لیکن حکومت سے ناراض تھی۔ پارٹی نے الزام لگایا کہ یہودیوں کو فلسطینی علاقوں میں دوبارہ آباد کیا جا رہا ہے۔ بینیٹ ایک سال قبل اقتدار سنبھالنے کے بعد سے آٹھ جماعتوں کے اتحاد کو اکٹھا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

Recommended