Urdu News

ناٹو کا یکم مئی سے افغانستان سے فوجی انخلا کا سلسلہ شروع کرنے کا فیصلہ

ناٹو کا یکم مئی سے افغانستان سے فوجی انخلا کا سلسلہ شروع کرنے کا فیصلہ

ناٹو کا یکم مئی سے افغانستان سے فوجی انخلا کا سلسلہ شروع کرنے کا فیصلہ

برسلز،16اپریل(انڈیا نیرٹیو)

ناٹو (نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن) نے افغانستان سے اپنے فوجی نکالنے کے لیے باقاعدہ تیاری شروع کر دی ہے۔ نیٹو اتحاد میں شریک ممالک کے وزرائے خارجہ اور وزرائے دفاع نے یکم مئی سے مربوط، ترتیب وار اور طے شدہ انداز میں فوجی انخلا شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ سلسلہ چند ماہ میں مکمل ہو جائے گا۔امریکی صدر جو بائیڈن بھی افغانستان سے فوجی انخلا کا اعلان کرتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ اب امریکہ کی طویل ترین جنگ ختم کرنے کا وقت آن پہنچا ہے۔ خیال رہے کہ اس وقت افغانستان میں نیٹو اتحاد کے قریب 10 ہزار فوجی موجود ہیں۔

ناٹو اتحاد بھی افغانستان سے فوجی انخلاپر رضامند

امریکی صدر جو بائیڈن کے بعد نیٹو اتحاد بھی یکم مئی سے افغانستان سے فوجی انخلا کے آغاز پر رضامند ہوگیا۔

ناٹو اعلامیہ کے مطابق افغانستان سے فوجوں کی واپسی منظم اور مربوط ہوگی، برسلز میں نیٹو سیکریٹری جنرل نے امریکی وزیر خارجہ اور وزیر دفاع کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا کہ افغانستان سے فوجی انخلاء چند ماہ میں مکمل ہو جائے گا۔اس سے قبل امریکہ نے افغانستان سے فوج نکالنے کی تاریخ پانچ ماہ بڑھائی تھی، امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ یکم مئی سے انخلا شروع ہو گا جو رواں سال 11 ستمبر تک مکمل کرلیا جائےگا۔ انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ امریکہ کی سب سے طویل جنگ کا خاتمہ کرکے امریکی فوج کو افغانستان سے واپس بلایا جائے۔بائیڈن کا کہنا تھا کہ انخلاء کے بعد اگر افغان سرزمین سے کوئی بھی دہشت گرد گروپ امریکہ یا اس کے اتحادیوں کے لیے خطرہ بنا تو امریکہ معاہدے کے تحت طالبان کو ذمہ دار ٹھہرائے گا۔

افغانی صدر اشرف غنی کا جوبائیڈن سے ٹیلی فونک رابطہ

افغانستان کے صدر اشرف غنی نے امریکی صدر جوبائیڈن سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔میڈیا ذرائع نے بتایا کہ افغان صدر کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن سے افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا پر بات ہوئی، اسلامی جمہوریہ افغانستان امریکی صدر کے فیصلے کا احترام کرتا ہے۔ اشرف غنی نے کہا کہ امریکی فوج کے انخلا میں امریکی پارٹنرس کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ امن عمل کے لیے امریکہ، نیٹو پارٹنرس کے ساتھ کام جاری رکھیں گے، افغان فوج اپنے عوام، ملک کے دفاع کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔

Recommended