Urdu News

شمالی کوریا کے حکمران کم جونگ ان کی بہن کِم یونگ جونگ نے امریکہ کو دی نصیحت

جنوبی کوریا نے فوجی معاہدے کو منسوخ کرنے کی دھمکی دی


جنوبی کوریا نے فوجی معاہدے کو منسوخ کرنے کی دھمکی دی

شمالی کوریا کے حکمران کم جونگ ان کی بہن کِم یونگ جونگ نے امریکہ کو دی نصیحت

پیانگ یانگ ، 16 مارچ (انڈیا نیرٹیو)

 شمالی کوریا کے حکمران کِم جونگ ان کی بہن کِم جونگ نے امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اور وزیر خارجہ آنٹون بلِنکن کے جنوبی کوریا کے دورے سے قبل ہی جنوبی کوریا کو فوجی معاہدہ منسوخ کرنے کی دھمکی دی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ اگر امریکہ چار سال تک سکون سے سونا چاہتا ہے تو پھر ان اقدامات سے دور رہے جس سے تنازعات پیدا ہوتے ہیں۔

پیانگ یانگ کا سرکاری اخبار ’ روڈونگ سنیمان ‘ میں شائع ہونے والے بیان کے مطابق ، انہوں نے کہاکہ ’’ ہم جنوبی کوریا کے طرز عمل اور اس کے رویے پر نظر رکھیں گے۔اگر اس کا طرز عمل اشتعال انگیز ہواتو لہذا ہم غیر معمولی اقدامات کریں گے۔‘‘

در حقیقت ، جنوبی کوریا اور امریکہ نے گزشتہ ہفتے مشترکہ فوجی مشق کا آغاز کیا ہے۔ کورونا کی وجہ سے ایک محدود تعداد میں فوجیوں نے اس مشق میں حصہ لیا۔ یہ مشترکہ فوجی مشق جمعرات تک جاری رہے گی۔

قابل ذکر ہے کہ جنوری کے آغاز میں پارٹی کانگریس کے اجلاس میں ایسی فوجی مشقوں کو منسوخ کرنے کے بارے میں کہا گیا تھا۔ اس کو ایک بنیادی مسئلہ قرار دیتے ہوئے ، کورین تعلقات میں بہتری لانے کی بھی ضرورت تھی۔ اسی کے ساتھ ، کسی بھی طرح کی مخالفانہ پالیسی کو ترک کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔

امریکہ اور جنوبی کوریا کے مابین لفاظی گرما گرمی کا ما حول چلتا رہتا ہے۔ اسی گرماہٹ کا ایک رخ یہ بھی ہے کہ جنوبی کوریا کے حکمراں امریکہ کو ہمیشہ کھڑی کھوٹی سناتے رہتے ہیں۔ شمالی کوریا کے حکمران کم جونگ ان کی بہن کِم یونگ جونگ نے امریکہ کو دی نصیحت۔اب امریکہ کا کیا جواب آتا ہے یہ دیکھنے والی بات ہوگی۔ جو بائیڈن سے پہلے ٹرمپ انتظامیہ کو کم جونگ نے خوب آنکھ دکھائی تھی۔ آنکھ دکھانے کا نتیجہ ہی کہیے کہ امریکہ ہمیشہ بات کرنے  کے لیے تیار کھڑا رہتا تھا۔ اب کم جونگ کے ساتھ اس کی بہن بھی دھمکی کی لائن میں ہے۔ امریکہ کے لیے کم جونگ کی بہن  کی دھمکی کس قدر موثر ہے؟ یہ بھی دیکھنے والی بات ہوگی۔

جوبائیڈن انتظامیہ کی رابطے کی متعدد کوششیں، شمالی کوریا کا سرد مہری کا اظہار


امریکی نشریاتی ادارے سی این این اے نے ایک اعلیٰ حکومتی عہدیدار کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ جوبائیڈن انتظامیہ نے بارہا شمالی کوریا کے سربراہ سے بات کرنے کی کوشش کی ہے تاہم اُس جانب سے کسی قسم کا جواب نہیں دیا گیا۔

بائیڈن انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیدار نے سی این این کو بتایا کہ صدارت سنبھالنے کے بعد کئی بار صدر بائیڈن نے شمالی کوریا کے سربراہ سے بات کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا تاکہ خطے میں جارحیت اور تناؤ کو کم کیا جا سکے۔

اعلیٰ عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر سی این این کو بتایا کہ امریکا سے شمالی کوریا رابطے کی کوششیں فروری میں کی گئیں لیکن ایک ماہ گزرنے کے باوجود اب تک کوئی جواب نہیں آیا۔

واضح رہے کہ امریکا اور شمالی کوریا کے سربراہان کے درمیان دو ملاقاتیں گزشتہ برس ہوئی تھیں جب کہ شمالی و جنوبی کوریا کے سربراہان کی بھی تاریخی ملاقات ہوئی تھی تاہم ان غیر معمولی ملاقاتوں کے نتائج سامنے نہیں آسکے تھے۔

Recommended