(خصوصی رپورٹ: انڈیا نیوزانٹرونشن)
مقبوضہ کشمیر میں 22 جولائی سے دو روز قبل ضلع کوٹلی سمیت دیگر مقامات پر فرنٹ قیادت کو پیشگی گرفتار کرنے کی پالیسی تیار کر لی گی ہے، کوٹلی مداپور کے لیے بڑی تعداد میں پولیس نفری طلب کی گئی ہے، پنجاب پولیس بھی لگائی جائے گی، اداروں نے پالیسی بنائی ہے کہ تمام اضلاع تحصیلوں سے ہی کارکنوں کو گرفتار کر دیا جائے جبکہ کوٹلی پل، تتہ پانی، کہکوٹہ میں سخت ناکہ بندی کی جائے گی اور مقام دھرنا پونچھ تیتری نوٹ میں سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں کو بڑی تعداد میں تعنیات کیا جائے گا جو رپورٹنگ کریں گے۔
ریاست، حکومت نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ 22 جولائی کو تیری نوٹ و سیز فائر لائن پر گولہ باری و سکتی ہے بڑی تعداد میں خون ریزی ہو گی۔
حکومت نے کہا ہے کہ بہار یہ مارچ یاسین ملک کے نام پر ہے لیکن مظاہرین نے نعرے بازی اور تقاریر پاکستان اور ایجنسیوں کے خلاف کرنی ہے، اسلام آباد کو بدنام کریں گے جبکہ بھارت و دیگر کو جواز فراہم کریں گے، انہوں نے کہا ہے کہ یہ نعرے لگائیں کہ پاکستان کشمیر سے قبضہ ختم کرئے۔
حکومت نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے مظفر آباد میں لانگ مارچ لبریشن فرنٹ اور پھر این ایس ایف کا مارچ سختی سے ناکام بنایا ہے اب کوشش ہے کہ اگلے چند ماہ تک قوم پرست ترقی پسند جماعتوں کے مارچ، احتجاج وغیرہ کو سختی سے ناکام بنایا جائے۔
حکومت، اداروں نے کہا ہے کہ 22 جولائی کو لبریشن فرنٹ دھرنا کے مراسم شوکت کشمیری اور ڈاکٹر شبیر گروپ سے ہیں جو ان کی پشت پناہی کر رہے ہیں تاکہ اسلام آباد پاکستان کو بین الاقوامی طور پر ناکام بنایا جائے۔
حکومت ریاست ادارے اور پاکستانی خفیہ ادارے یہاں قومی سوال کو دبانا چاہتے ہیں وہ ایسی کسی بھی تحریک کو کچلنا چاہتے ہیں جو ان کے قبضہ کے خلاف ہو۔