مکہ مکرمہ،17جولائی(انڈیا نیرٹیو)
کرونا وبا کے پیش نظر اختیار کی گئی احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل درآمد کرتے ہوئے عازمین حج آج سے مناسک حج کی ادائی شروع کریں گے۔حجاج کرام کے قافلے حرم مکی میں داخل ہو چکے ہیں۔ آج ہفتے کی صبح کو انہوں نے ’طواف قدوم‘ کا آغاز کر دیا ہے۔حرم مکی میں داخلے سے قبل النواریہ، الزایدی، الشرائع اور الھدا مراکز میں حجاج کرام کا استقبال کیا گیا۔ وہاں سے آج وہ طواف قدوم کے لیے مسجد حرام کی طرف روانہ ہو رہے ہیں۔
حرم مکی میں آمد سے قبل 6 ہزار عازمین پر مشتمل گروپ تشکیل دیئے گیے ہیں جو ہر تین گھنٹے بعد پہلے گروپ کے طواف کے بعد مسجد حرام میں داخل ہوں گے۔ طواف قدوم کا پہلا مرحلہ آج ہفتے کو سات ذی الحج مقامی وقت کے مطابق صبح چھ بجے شروع ہو چکا ہے۔ طواف قدوم 8 ذی الحج کو رات 9 بجے تک جاری رہے گا۔
سعودی عرب کی وزارت حج وعمرہ نے حجاج کرام کے استقبال اور ان کے ایک جگہ جمعہ ہونے کے حوالے سے پلان ترتیب دیا ہے۔ حجاج کرام الزایدی کے مقام پر جمع ہوں گے۔ وہاں سے وہ حرم مکی کی طرف چلیں گے اور الشبیکہ اسکوائر میں اکٹھے ہوں گے۔ اس کے بعد النواریہ مرکز پر آنے والے عازمین حج شاہ عبدالعزیز اسٹیشن کے قریب جمع ہوں گے۔الشرائع مرکز میں آنے والے عازمین اجیاد الصافی اسٹیشن میں جمع ہوں گے۔
النسیم مرکز میں آنے والے حجاج بھی اجیاد الصافی میں اکھٹے ہوں گے۔ تاہم ان کی آمد ورفت کے راستے الگ الگ ہوں گے۔ ایک دن میں 48 ہزار حجاج کرام مسجد حرام کے قریب جمع ہو سکیں گے۔طواف قدوم کی تکمیل کے بعد عازمین حج مسجد حرام سے نکلیں گے اور بسوں کے ذریعے باب علی اسٹیشن سے ہوتے ہوئے جمرات پل تک جائیں گے۔ اس موقع پر 200 بسوں کے ذریعے ایک وقت میں 2 ہزار عازمین حج کو ہر تین گھنٹے کے وقفے کے بعد جمرات پل تک پہنچایا جائے گا۔ وہاں سے عازمین حج منیٰ پہنچیں گے۔ منیٰ روانگی کے لیے انہیں الگ لگ رنگوں کے ٹریکس کے ذریعے پہنچایا جائے گا۔
حج کے موقع پر ٹریفک کے امور کے انچارج عبدالرحمن الحربی نے ’العربیہ ڈاٹ نیٹ‘ کو بتایا کہ حج کے سفر کے دوران عازمین کو لے جانے والی بسوں میں سینی ٹائزر کا انتظام کیا گیا ہے۔ اس موقع پر کرونا وبا کے پیش نظر ایس او پیز پر سختی کے ساتھ عمل درآمد کیا جائے گا۔ ماسک کا استعمال اور سماجی فاصلے پر عمل درآمد کرایا جائے گا۔