سھیل ابڑو
چیئرمین جئے سندھ فریڈم موومنٹ (جسفم)
پاکستان کی 75 سالہ تاریخ ظلم جبر سے بھری پڑی ہے، سندھ کی تاریخ کا بدترین دور رہا ہے، جس میں سندھ کی جغرافیائی حدیں، زبان کلچر خطرے میں ہے، سندھی قوم کی ہزاروں سالہ تاریخ کو مسمار کرنے کے لیےسندھ کے وجود کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔
سندھ کے وسائل پنجاب سامراج کے قبضے میں ہیں، سندھیوں کو اپنی ہی دھرتی پر اقلیت میں تبدیل کرنے کے لیے غیر ملکیوں،افغانیوں پناہ گیروں کو آباد کیا جا رہا ہے۔ پاکستان میں سندھی قوم کا وجود خطرے میں ہے۔ پاکستان اور اسلام کے نام پر سندھی قوم کو غلام بناکر ریڈ انڈین جیسا حشر کیا جا رہا ہے، وطن کی آزادی کی بات کرنے پر قومی کارکنوں کو جبری اغوا کر کے ریاستی ٹارچرسیلوں،آرمی کی کیمپوں میں غیر انسانی تشدد کیا جارہا ہے، اور مسخ شدہ لاشوں کی صورت میں سندھ کو تحفے دیئے جا رہے ہیں۔1947 کے بعد سندھ کی دھرتی نے ایک دن بھی سکھ کا سانس نہیں لیا، غلامی ذلت کے سوا سندھ کی دھرتی کو کچھ نہیں ملا۔
14اگست سندھ کی تاریخ کا وہBlack Day ہے جس دن سندھ کی دھرتی غلامی کی زنجیر میں جکڑ گئی تھی، پر تاریخ گواہ ہے سندھ صدیوں سے اپنا وجود بچاتی ہوئی آئی ہے، موجودہ صورت حال میں بھی سندھ اپنے وجود کے بقا کی جنگ لڑ رہی ہے، وہ دن دور نہیں جب سندھ بنگالیوں کی طرح پاپی پاکستان سے آزادی لے کر دنیا کے نقشے پر آزاد ملک کی حیثیت میں اپنے نئے تعارف کے ساتھ دنیا والوں کو بتائیں گے سندھی ایک قوم ہے۔ سندھ ایک آزاد ملک ہے۔ جو صدیوں سے دنیا کی تہذیبوں کی امامت کرتا آیا ہے۔