Urdu News

پاکستان: اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر 271 ایم پی اور ایم ایل اے معطل

پاکستان کا قومی پرچم

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے والے ارکان پارلیمنٹ اور ایم ایل ایز کے خلاف سخت کارروائی کی ہے۔ کمیشن نے اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر 271 ایم پی-ایم ایل اے کو ان کی رکنیت سے معطل کردیا ہے۔ ان میں سے 157 ایم پی اور 114 ایم ایل اے ہیں۔

معلومات کے مطابق پاکستان میں تمام ایم پی اور ایم ایل اے کو ہر سال 31 دسمبر تک الیکشن کمیشن کے سامنے اپنے اثاثوں کی تفصیلات پیش کرنی ہوتی ہیں۔ پاکستان کے جن ایم پی اور ایم ایل اے نے 31 دسمبر 2022 تک اپنے اثاثوں کی تفصیلات نہیں دی تھیں، انہیں الیکشن کمیشن نے 16 جنوری 2023 سے 30 جون 2022 تک اپنی مکمل مالی تفصیلات جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔ اگر انہوں نے ایسا نہیں کیا تو ان کی رکنیت معطل کرنے کی تنبیہ بھی کی گئی۔

الیکشن کمیشن کی واضح ہدایات اور وارننگ کے باوجود پاکستان کی قومی اسمبلی کے 136 اور سینیٹ کے 21 ارکان نے اپنی جائیداد کی تفصیلات جمع نہیں کروائیں۔ اسی طرح مختلف ریاستوں کی قانون ساز اسمبلیوں کے 114 ارکان نے بھی الیکشن کمیشن کے سامنے اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کروائیں۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے دی گئی آخری تاریخ یعنی 16 جنوری کو گزرنے پر الیکشن کمیشن نے ان تمام ممبران پارلیمنٹ اور ایم ایل ایز کو معطل کر دیا ہے۔

پاکستان کے صوبہ پنجاب کی قانون ساز اسمبلی کا کوئی رکن الیکشن کمیشن کی جانب سے معطل کیے گئے ایم پیز-ایم ایل اے کی فہرست میں شامل نہیں ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا ہے کہ صوبہ پنجاب کی اسمبلی پہلے ہی تحلیل ہو چکی ہے۔ کمیشن نے سندھ اسمبلی کے 48، خیبرپختونخوا اسمبلی کے 54 اور بلوچستان اسمبلی کے 12 ارکان کو معطل کیا ہے۔

Recommended