بلڈوزر کی گونج پاکستان میں بھی سنائی دینے لگی ہے۔ ہفتہ کو توشہ خانہ کیس کی سماعت کے لیے روانہ ہوتے ہی پولیس کا بلڈوزر سابق وزیراعظم عمران خان کے گھر پر چلا گیا۔ اس دوران پولیس کی کارروائی کے خلاف احتجاج کرنے والے عمران کے حامیوں پر لاٹھی چارج کیا گیا۔ کئی لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے صدر اور سابق وزیر اعظم عمران خان، جنہوں نے انہیں گرفتار کرنے کی متعدد کوششیں کی ہیں ، پر ہفتہ کو پولیس نے اس وقت چھاپہ مارا جب وہ توشہ خانہ کیس کی سماعت کے لیے لاہور سے اسلام آباد روانہ ہوئے۔
عمران کے جاتے ہی لاہور پولیس نے زمان پارک میں عمران خان کے گھر پر بلڈوزر چلا دیا۔ پولیس بلڈوزر کی مدد سے عمران کے گھر کا مین گیٹ توڑ کر اندر داخل ہوئی۔ پولیس پوری تیاری کے ساتھ عمران کے گھر پر چھاپہ مارنے گئی تھی۔ پولیس اپنے ساتھ بلڈوزر ، بکتر بند گاڑیاں ، واٹر کینن وغیرہ لے گئی تھی۔
عمران کے گھر پر بلڈوزر چلانے سے عمران کے حامیوں کا غصہ پھوٹ پڑا۔ ان لوگوں نے پولیس پر پتھراؤ کرکے شدید احتجاج کیا۔ پولیس نے حامیوں پر لاٹھی چارج بھی کیا۔ عمران کے گھر کے اندر موجود پاکستان تحریک انصاف کے کئی کارکنوں کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔
اس دوران فائرنگ کی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں۔ ادھر عمران خان نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب پولیس نے ان کے گھر پر چھاپہ مارا ، جہاں ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اکیلی تھیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ لاہور میں ان کے گھر کے اندر اور باہر پولیس اہلکار موجود تھے۔
پولیس اپنی کارروائی میں تمام چیزیں ہٹا رہی ہے۔ عمران نے سوال اٹھایا کہ لاہور پولیس کس قانون کے تحت یہ مہم چلا رہی ہے؟