Urdu News

پاکستان: سندھ میں ہندو نابالغ لڑکی کو اغوا کر کے مذہب تبدیل کر دیا گیا

سندھ میں ہندو نابالغ لڑکی کو اغوا کر کے مذہب تبدیل کر دیا گیا

 سندھ ، 22؍ فروری

پاکستان کے  صوبہ سندھ میں 17 سالہ ہندو لڑکی کو اغوا کر کے اسلام قبول کرنے پر مجبور کیا گیا۔ نابالغ پاکستان کے صوبہ سندھ کے ضلع میرپور خاص کے نوکوٹ  کی رہائشی ہے۔

اس کے اہل خانہ کے مطابق لڑکی کو 15 فروری کو نوکوٹ بازار سے اغوا کیا گیا تھا جہاں وہ اپنے چھوٹے بھائی کے ساتھ سبزی خریدنے گئی تھی۔ اس کے چھوٹے بھائی نے بتایا کہ لڑکی کو عمرکوٹ کے رہائشی روف اور اس کے دو دوست طعنے دے رہے تھے۔ 15 فروری کو جب بہن بھائی نوکوٹ بازار پہنچے تو رؤف اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر لڑکی کو زبردستی اپنے ساتھ لے گئے۔

لڑکی کے والد رمیش بھیل نے کہا کہ نوکوٹ پولیس نے صرف لاپتہ افراد کے ریکارڈ میں اندراج کیا اور روف اور اس کے دوستوں کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کی۔

بھیل نے کہا کہ پولیس اہلکاروں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ روف کے ساتھ اپنی مرضی سے چلی گئی ہوگی اور ملزم کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج ہونے سے پہلے اسے مزید ایک ہفتہ انتظار کرنا چاہیے۔19 فروری کو نوکوٹ پولیس نے والد کو بلایا اور انہیں 18 فروری کے سرٹیفکیٹ کی ایک کاپی دی جس میں بتایا گیا تھا کہ لڑکی نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کیا ہے۔پولیس نے بتایا کہ تبدیلی کے بعد لڑکی کا نام بھی تبدیل کر دیا گیا ہے۔

 اغوا، زبردستی اسلام قبول کرنے اور ہندو لڑکیوں کی، جن میں زیادہ تر نابالغ ہیں، کی مسلمانوں سے شادی، پاکستان کے مختلف علاقوں، خاص طور پر سندھ میں، انتظامیہ، انسانی حقوق کی تنظیموں، مین اسٹریم میڈیا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی کسی تشویش اور توجہ کے بغیر بلا روک ٹوک جاری ہے۔

Recommended