Urdu News

امریکہ میں پاکستانی سفیر کوعجیب و غریب کیفیت کا سامنا

واشنگٹن ڈی سی میں پاکستان کے سفیر سردار مسعود خان

واشنگٹن ڈی سی میں پاکستان کے سفیر سردار مسعود خان مبینہ طور پر اس الجھن کا شکار ہیں کہ سفارتی معاملات کیسے چلائیں کیونکہ اسلام آباد میں اچانک حکومت کی تبدیلی نے انہیں عجیب صورتحال میں ڈال دیا ہے۔آزاد جموں و کشمیر کے سابق صدر سردار مسعود کو سابق وزیر اعظم عمران خان نے بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ اچھے تعلقات استوار کرنے کی امید کے ساتھ تعینات کیا تھا لیکن اسلام آباد میں  حکومت کی تبدیلی نے انہیں ایک عجیب و غریب پوزیشن میں ڈال دیا جہاں انہیں اندازہ نہیں تھا کہ انہیں کس قسم کی پالیسی کی ضرورت ہے۔ اپنے حالیہ دورہ ہیوسٹن میں، جہاں انہوں نے چند دن گزارے، انہیں اس بارے میں کھل کر بات کرتے سنا گیا۔ وہ دیگر اعلیٰ سطحی پاکستانی سفارت کاروں کے ساتھ اسلام آباد میں تیزی سے ہونے والی تبدیلیوں پر الجھن کا شکار ہیں۔

ہیوسٹن میں ایک بزنس مین سردار مسعود خان نے نجی اجتماع سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پہلے عمران خان کے بیانات نے ہمیں مشکل میں ڈال دیا، پھر ان کی امریکہ مخالف مہمات اور اب وفاقی حکومت میں مختلف سیاسی جماعتوں کا اتحاد اپنے اپنے ایجنڈے مسلط کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ عمران خان کے امریکہ کے خلاف برہمی کے بعد پاکستانی سفارتکار شرمناک صورتحال سے دوچار تھے۔ بعض اوقات انہیں امریکی حکام سے بچنا پڑتا تھا کیونکہ ان کے لیے اپنے وزیر اعظم کا دفاع کرنا مشکل تھا۔

 حکومت کی تبدیلی نے انہیں سانس لینے کی تھوڑی سی جگہ دی لیکن اب کچھ خارجہ پالیسی کے معاملات پر پی پی پی اور مسلم لیگ ن کے درمیان ٹانگ کھینچنے نے انہیں ایک بار پھر زبردست دباؤ میں ڈال دیا ہے۔پاکستان کی سفارتی برادری کے ذرائع نے "فارن پالیسی" میں دراڑ کی خبروں کی تصدیق کی ہے کیونکہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی پالیسی وزیر اعظم شہباز شریف کی پالیسی سے میل نہیں کھاتی۔یہی وجہ ہے کہ سفیر ڈی سی میں اعلیٰ سطح کی مصروفیات نہیں کر رہے ہیں، کیونکہ ان کے پاس کہنے کو کچھ نہیں ہے۔

Recommended