اسلام آباد ،17 مارچ
عمران خان کی حکومت کی جانب سے میڈیا اداروں کے خلاف کیے گئے متعدد اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے، پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن (پی بی اے)نے حکومت پر تنقید کی ہے کہ وہ "ادارتی مواد کو کنٹرول کرنے، تقریر کی آزادی اور پاکستانی شہریوں کو حق اظہار آزادی سے محروم کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔ ڈان اخبار کی خبر کے مطابق، پی بی اے نے ایک بیان میں، میڈیا اداروں پر مالی دباؤ ڈالنے اور ان کے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی میں رکاوٹیں پیدا کرنے پر عمران خان کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات میں اشتہارات پر پابندی شامل ہے، پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا)کے ذریعے متعدد ٹی وی چینلز کو شوکاز نوٹس جاری کئے جارہے ہیں۔ ذرابع ابلاغ نے پی بی اے کے حوالے سے کہا کہ "حکومت نے سرکاری ترجمانوں کو بعض چینلز پر آنے پر پابندی لگا دی ہے۔
ادارتی مواد کو کنٹرول کرنے، تقریر کی آزادی اور پاکستان کے شہریوں کو ان کے جاننے کے حق سے محروم کرنے کے مقصد سے، حکومت کی طرف سے کیے گئے دیگر اقدامات میں مجموعی سالانہ محصول کے غیر قانونی بہانے چینلز پر اربوں روپے کے ناجائز دعوے مسلط کرنا شامل ہے۔ اس سے قبل، پاکستان الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (PECA) جو عمران خان کی حکومت نے ایک آرڈیننس کے طور پر نافذ کیا تھا، نے بھی میڈیا اداروں اور اپوزیشن کی جانب سے شہریوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی اور اختلاف رائے کی آواز کو دبانے کی حکومت کی واضح کوشش پر تنقید کی تھی۔