Urdu News

پاکستان کی معیشت پر بحران، اب بیرون ملک سے نہیں منگا سکیں گے لگژری آئٹمز

پاکستان کی معیشت پر بحران

ڈالر کے مقابلے روپے کی  قدر میں کمی، ایک ڈالر 200 روپے کا ہو گیا

حکومت نے ہنگامی اقتصادی منصوبہ نافذ کر دیا، 38 اشیاء  کی درآمد پر پابندی

اسلام آباد، 20 مئی (انڈیا نیرٹیو)

پاکستان کی معیشت پر بھی بحران کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ روپے کی قدر مسلسل گر رہی ہے اور اب ایک ڈالر 200 روپے کا ہو گیا ہے۔ اس سے نمٹنے کے لیے حکومت پاکستان نے ہنگامی اقتصادی منصوبے پر عمل درآمد کرتے ہوئے 38 اشیاء   کی درآمد پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اس کے بعد پاکستانی اب بیرون ملک سے لگژری آئٹمز منگوا نہیں سکیں گے۔

پاکستان میں بڑھتے ہوئے معاشی بحران کی وجہ سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر تیزی سے کم ہو رہے ہیں۔ ڈالر کے مقابلے پاکستانی روپے کی قدر میں بھی واضح کمی ہوئی ہے۔ ایسے میں پاکستان نہیں چاہتا کہ ملک میں غیر ضروری اور پرتعیش اشیاء  کی درآمد پر زرمبادلہ خرچ ہو۔ اس لیے حکومت نے 38 مصنوعات کی فہرست جاری کرتے ہوئے ان کی درآمد پر پابندی عائد کر دی ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے خود ٹویٹ کر کے اس فیصلے سے آگاہ کیا اور کہا کہ حکومت کے اس فیصلے سے قیمتی زرمبادلہ بچ جائے گا۔ اس کے لیے سختی اختیار کرنے کی بات بھی کہی۔

قابل ذکر ہے کہ بدھ کو پاکستانی روپیہ اب تک کی کم ترین سطح پر آگیا۔ ملکی تاریخ میں پہلی بار امریکی ڈالر کے مقابلے پاکستانی روپیہ بری طرح گر گیا۔ زرمبادلہ کی مارکیٹ میں ایک ڈالر کی قیمت 200 پاکستانی روپے ہوگئی۔ اس کے بعد پاکستان کی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے صحافیوں سے گفتگو میں غیر ضروری درآمدات پر پابندی کا اعلان کیا۔ جن مصنوعات پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں موبائل فون، گاڑیاں، جوتے، فرنیچر، شیمپو، سگریٹ، چاکلیٹ، کراکری، ہیٹر اور بلورز شامل ہیں۔

Recommended