پاکستان حکومت نے پی ٹی آئی کے اسلام آباد لانگ مارچ کو روکنے کیلئے جگہ جگہ رکاوٹیں لگا دیں ہیں۔ اسلام آباد میں ریڈ زون کے آس پاس بڑے بڑے کنیٹینر کھڑے کردیئے ہیں تاکہ احتجاجیوں کو لانگ مارچ سے روکا جائے گا۔ اس بیچ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے منگل کو اعلان کیا کہ وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ پی ٹی آئی کو دارالحکومت تک اپنا منصوبہ بند لانگ مارچ کرنے کی اجازت نہیں دے گی، جو 25 مئی (کل )کو ہونے والا ہے۔اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ حکومت پی ٹی آئی کو مارچ کی آڑ میں "افراتفری اور بدنظمی" پھیلانے کی اجازت نہیں دے گی۔ "انہیں روک دیا جائے گا تاکہ وہ اپنے گمراہ کن ایجنڈے کا پرچار نہ کر سکیں۔یہ لوگ (پی ٹی آئی( گالیوں سے گولیوں کی طرف بڑھ گئے ہیں۔
لاہور میں ایک پولیس کانسٹیبل کو قتل کر دیا گیا۔وہ کانسٹیبل کمال احمد کا حوالہ دے رہے تھے جنہیں گزشتہ رات لاہور کے ماڈل ٹاؤن میں پولیس کے چھاپے کے دوران گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ وفاقی وزراء اور پی ٹی آئی اس بات پر الزام تراشی کر رہے ہیں کہ قتل کا ذمہ دار کون ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان قوم کو تقسیم کرنا چاہتے تھے۔ "عمران خان کے بہکاوے میں نہ آئیں۔
انہوں نے جلسوں کے دوران اپنی پارٹی کے اراکین کو ہدایت کی کہ وہ دوسری جماعتوں کے لوگوں کو ڈاکو اور غدار کہیں، اس طرح وہ انتشار اور افراتفری پھیلانا چاہتے ہیں۔"ثناء اللہ نے کہا کہ ہر ایک کو آزادی اظہار اور پرامن احتجاج کا حق ہے، تاہم پی ٹی آئی پرامن احتجاج نہیں چاہتی۔ اگر وہ اسے خونی مارچ نہ کہتے اور انتشار پھیلانے کی بات نہ کرتے تو ہم انہیں نہ روکتے۔