Urdu News

پاکستان: بے نظیر بھٹو کسی بھی مسلم ملک کی پہلی وزیر اعظم کیسے بنیں؟

بے نظیر بھٹو

یکم دسمبر عالمی تاریخ میں کئی وجوہات کی بنا پر درج ہے۔ اس تاریخ کا مسلم ممالک کی خواتین سے اٹوٹ رشتہ ہے۔ ان کے لیے یہ تاریخ فخر کی علامت ہے۔ ہمارے پڑوسی ملک پاکستان میں اس تاریخ کو ایک خاتون وزیراعظم بنی۔ وہ نہ صرف پاکستان کی پہلی خاتون وزیراعظم تھیں بلکہ کسی بھی مسلم ملک کی پہلی خاتون وزیراعظم تھیں۔ ان کا نام بے نظیر بھٹو تھا۔ پاکستان کے سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی سب سے بڑی بیٹی بے نظیر بھٹو 21 جون 1953 کو کراچی شہر میں پیدا ہوئیں۔

بے نظیر بھٹو نے امریکہ کی ہارورڈ یونیورسٹی اور برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی۔ بے نظیر 1977 میں لندن سے پاکستان واپس آئیں۔ 1978 میں جنرل ضیاء الحق پاکستان کے صدر بنے۔ ان کی آمد کے فوراً بعد بے نظیر کے والد ذوالفقار علی بھٹو کو قتل کے مقدمے میں پھانسی دے دی گئی۔ اپنے والد کی وفات کے بعد بے نظیر نے سیاسی وراثت سنبھالی۔
10 اپریل 1986 کو انہوں نے پاکستان میں فوجی حکمرانی کے خلاف تحریک شروع کی۔ ضیاء الحق 1988 میں طیارے کے حادثے میں انتقال کر گئے۔ اس کے بعد یکم دسمبر 1988 کو بے نظیر 35 سال کی عمر میں پاکستان کی پہلی خاتون وزیر اعظم بنیں۔ انہوں نے وزیر اعظم بننے سے صرف تین ماہ قبل ایک بیٹے کو جنم دیا۔

بے نظیر بھٹو دو بار پاکستان کی وزیر اعظم رہیں۔ پہلی بار 1988 سے 1990 تک اور دوسری بار 1993 سے 1996 تک۔ بے نظیر کو 1999 میں بدعنوانی کے مقدمات میں سزا کے بعد ملک چھوڑنا پڑا۔ بے نظیر بھٹو 2007 میں وطن واپس آئیں جب فوجی طاقت دم توڑ رہی تھی اور لوگ جمہوریت کے لیے آواز اٹھا رہے تھے۔ انہیں 27 دسمبر 2007 کو انتخابی مہم کے دوران قتل کر دیا گیا۔

Recommended