برمنگھم، 2 مارچ
انسانی حقوق کے کارکن اور یونائیٹڈ کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی کے چیئرمین سردار شوکت علی کشمیری نے پاکستان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 'ڈیپ سٹیٹ' منہدم ہو رہی ہے کیونکہ یہاں فاشزم اور انتہا پسندی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قبریں ذات پات کی بنیاد پر نکالی جاتی ہیں۔ صحافی ایس ایم عرفان طاہر کے ساتھ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نسلی تطہیر کے بہت سے واقعات ہوتے ہیں اور ملک عدم استحکام کا شکار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "فاشزم، انتہا پسندی کے جال نے ہمیں جکڑ لیا ہے۔ جمہوریت بہت سے مسائل کو حل کرتی ہے۔" مزید یہ کہ انہوں نے وضاحت کی کہ ملک میں عدلیہ تک آزادانہ رسائی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے طالبان پر بھی تنقید کی اور کہا کہ یہ بہت طویل عرصے سے جاری ہے، طالبان افغان عوام کے مسائل کو حل نہیں کر سکتے۔
یہ واضح نہیں ہے کہ کیا افغانستان میں امن قائم ہو سکے گا۔ جب ان سے روس اور یوکرین کے بحران کے بارے میں ان کے نقطہ نظر اور جنوبی ایشیا کے خطے پر اس کے اثرات کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا، "دنیا ایک عالمی گاؤں ہے اس کے اثرات نظر آ سکتے ہیں۔